ذاتی مفاد کو ترجیح دینے پر3 افغان کرکٹرز کیخلاف کارروائی

تینوں کھلاڑیوں نے سینٹرل کانٹریکٹ سے دستبرداری اورفرنچائز ٹورنامنٹس کھیلنے کی اجازت مانگی تھی، افغان کرکٹ بورڈ

تینوں کھلاڑیوں کے فرنچائز لیگ کھیلنے کے این اوسیز فوری طور پرمنسوخ کردئیے گئے:فوٹو:فائل

افغانستان کرکٹ بورڈ نے ذاتی مفاد کو ترجیح دینے پر 3 کھلاڑیوں کوسینٹرل کانٹریکٹ کیلیے نااہل قرار دے دیا۔

افغان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جن تین کھلاڑیوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی گئی ہے ان میں مجیب الرحمان، فضل الحق فاروقی اور نوین الحق شامل ہیں۔

افغان بورڈ کے مطابق تینوں کھلاڑیوں کو 2 سال تک لیگ میچز کھیلنے کے لیے این او سیز نہیں دیے جائیں گے۔تینوں کھلاڑیوں نے بورڈ کو یکم جنوری 2024 سے شروع ہونے والے سالانہ سنٹرل کنٹریکٹس سے دستبردار ہونے اور فرنچائز ٹورنامنٹس میں کھیلنے کے لیے اجازت مانگی تھی۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے شکست! بابراعظم کی آنکھوں میں آنسو تھے، افغان اوپنر کا انکشاف


افغان بورڈ کی کمیٹی کی جانب سے کھلاڑیوں کے خلاف جو سفارشات پیش کی گئی ہیں ان کے مطابق تینوں کھلاڑی ایک سال کے لیے سینٹرل کانٹریکٹ سے محروم رہیں گے جبکہ ان کھلاڑیوں کو جاری این اوسی فوری طور پر منسوخ کردئیے گئے ہیں جبکہ یہ 2 سال کے لیے این اوسی حاصل کرنے کے لیے نا اہل رہیں گے۔

مزید پڑھیں: سلمان بٹ کا افغانستان بورڈ کے ساتھ معاہدہ بھی مشکل ہوگیا

افغان کرکٹ بورڈ کا مزید کہنا تھا کہ ان کھلاڑیوں کے سینٹرل کانٹریکٹ پر دستخط نہ کرنے کی وجہ ان کی کمرشل لیگز میں شمولیت تھی جو اپنے ذاتی مفادات کو افغانستان کے لیے کھیلنے پر ترجیح دیتے تھے۔

افغان کھلاڑی مجیب الرحمان کو حال ہی میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے آئی پی ایل نیلامی میں 241,000 امریکی ڈالر میں خریدا تھا۔ وہ اس وقت میلبورن رینیگیڈز کے ساتھ آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں شامل ہیں۔ نوین الحق بھی آئی پی ایل میں لکھنؤ سپر جائنٹس کا حصہ ہیں اور فضل الحق فاروقی کو سن رائزرز حیدرآباد نے اپنی ٹیم میں برقرار رکھا ہے۔
Load Next Story