گلشن جمال کراچی میں پانی کی عدم فراہمی پر واٹر بورڈ سے جواب طلب

گلشن جمال کے رہائشیوں نے پانی کی عدم فراہمی کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے

گلشن جمال کے رہائشیوں نے پانی کی عدم فراہمی کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے

سندھ ہائیکورٹ نے گلشن جمال میں پانی کی سپلائی نہ کرنے سے متعلق درخواست پر واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور ڈائریکٹر کنٹونمنٹ بورڈ فیصل سمیت دیگر سے جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو گلشن جمال میں پانی کی سپلائی نہ کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔


درخواستگزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ پانی ایک بنیادی ضرورت ہے اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کو پانی فراہم کریں۔ علاقے میں پانی نہ آنے کی وجہ سے رہائشی ٹینکر سروس کو ہر ماہ ہزاروں روپے دیکر پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔ گلشن جمال کے رہائشی افراد ٹیکس ادا کرتے ہیں اور پھر بھی ان لوگوں کو پانی نہیں ملتا۔ متعلقہ حکام کو حکم دیا جائے کہ وہ علاقے کے لئیے نئی پانی کی لائن فراہم کریں تاکہ اس مسئلے کا سد باب ہوسکے۔

انہوں نے دلائل دیے کہ کے ایم سی کا علاقہ ہو یا پھر کنٹونمنٹ کا سب علاقوں میں پانی فراہم کرنے کی ذمہ داری واٹر بورڈ کی ہوتی ہے۔ علاقہ مکین کئی سالوں سے پانی نا آنے کی وجہ سے شدید مشکلات سے دو چار ہیں۔ محتسب اعلیٰ کو بھی اس حوالے سے شکایت کی گئی تھی لیکن پھر متعلقہ حکام نے مسئلے کو حل نہیں کیا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ جلد سے جلد اس مسئلہ کو حل کروائیں تاکہ رہائشیوں کی مشکلات ختم ہوسکے۔

عدالت نے کراچی واٹر سیوریج بورڈ اور ڈائریکٹر کنٹونمنٹ بورڈ فیصل سمیت دیگر سے 25 جنوری کو جواب طلب کرلیا۔
Load Next Story