پیسکو افسران کو مفت یونٹس کی سہولت ختم کرنے کا فیصلہ معطل
پشاور ہائی کورٹ نے افسران کی درخواست پر وفاقی حکومت اور واپڈا سے جواب طلب کرلیا
پشاور ہائی کورٹ نے پیسکو افسران کو بجلی کے مفت یونٹس دینے کی سہولت ختم کرنے کا نگراں حکومت کا فیصلہ معطل کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں پیسکو افسران کے مفت بجلی یونٹس ختم ہونے کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس خورشید اقبال کے روبرو ہوئی۔
پیسکو کے چھ افسران نے مفت بجلی فراہمی کے لیے رٹ دائر کی ہے۔ ان درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا ہے کہ ہمیشہ سے پیسکو ملازمین کو مفت بجلی یونٹس فراہم کیے گئے، 5 دسمبر سے اعلامیے کے ذریعے مفت بجلی یونٹس ختم کیے گئے، یہ فیصلہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے نہیں کیا جو کہ غیر قانونی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نگراں حکومت کے پاس مفت بجلی یونٹس ختم کرنے کا اختیار نہیں، نگراں حکومت کا اعلامیہ معطل کرکے مفت بجلی یونٹس کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے افسران کی درخواست پر وفاقی حکومت کا مفت بجلی یونٹس ختم کرنے فیصلہ معطل کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور واپڈا سے جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں پیسکو افسران کے مفت بجلی یونٹس ختم ہونے کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس خورشید اقبال کے روبرو ہوئی۔
پیسکو کے چھ افسران نے مفت بجلی فراہمی کے لیے رٹ دائر کی ہے۔ ان درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا ہے کہ ہمیشہ سے پیسکو ملازمین کو مفت بجلی یونٹس فراہم کیے گئے، 5 دسمبر سے اعلامیے کے ذریعے مفت بجلی یونٹس ختم کیے گئے، یہ فیصلہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے نہیں کیا جو کہ غیر قانونی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نگراں حکومت کے پاس مفت بجلی یونٹس ختم کرنے کا اختیار نہیں، نگراں حکومت کا اعلامیہ معطل کرکے مفت بجلی یونٹس کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے افسران کی درخواست پر وفاقی حکومت کا مفت بجلی یونٹس ختم کرنے فیصلہ معطل کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور واپڈا سے جواب طلب کرلیا۔