آسٹریلوی سفارتخانہ و کمپنی بھیڑوں کا ذبح روکنے کیلیے سرگرم
میڈیا میں لابنگ کیلیے بھاری معاوضے پر پبلک ریلیشن کمپنی کی خدمات حاصل کرلیں
پاکستانی امپورٹر پی کے میٹ اینڈ لائیو اسٹاک کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے پاکستانی عوام کی زندگیاں دائو پر لگانے والی آسٹریلوی کمپنی نے بھیڑوں کو ذبحہ ہونے سے بچانے کے لیے سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔
آسٹریلوی ایکسپورٹر کمپنی Wellardکے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیفن میروالڈکراچی پہنچ گئے ہیں، ادھر پاکستان میں آسٹریلوی سفارتخانہ اور کراچی میں قونصل خانہ بھی پوری طرح سرگرم ہے اور بیمار بھیڑوں کو ذبح ہونے سے بچانے کی ہرممکنہ کوششیں جاری ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ آسٹریلوی کمپنی نے بھاری معاوضے پر کراچی میں پبلک ریلیشن کمپنی کی خدمات حاصل کرلی ہیں جس کے ذریعے پاکستانی میڈیا میں بھرپور لابنگ کی جائے گی، کمپنی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پاکستان میں اعلیٰ حکومتی شخصیات اور میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے اور ایک پریس کانفرنس کرکے میڈیا کو موقف سے آگاہ کیا جائے گا۔
کاروباری بددیانتی کا مظاہرہ کرنے والی آسٹریلیوی کمپنی کے معاون آسٹریلوی ڈپارٹمنٹ آف ایگری کلچر، فشریز اینڈ فوسٹریز نے منہ کھر کی بیماری کے باوجود متاثرہ بھیڑوں کا گوشت انسانی صحت کے لیے بے ضررقراردے دیا ہے، ڈپارٹمنٹ کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھیڑیں صحت مند اور انسانی استعمال کے لیے بے ضرر ہیں، بھیڑوں میں سے کچھ کو منہ کھر کی بیماری ہوسکتی ہے۔
ڈپارٹمنٹ نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن فار اینمل ہیلتھ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ منہ کھر کی بیماری دنیا بھر میں عام لیکن معمولی بیماری ہے، منہ کھر کی بیماری والے جانور کے گوشت کا استعمال انسانی صحت کے لیے مکمل طور پر محفوظ ہے، ڈپارٹمنٹ نے اپنے بیان میں بھیڑوں میں پائے جانے والے Actionomyces, Salmonellaاور E.coilجیسے بیکٹریاز کو بھی دنیا بھر کے مویشیوں میں پائے جانے والے عام بیکٹریا قرار دیا ہوئے بھیڑوں میں ان کی موجودگی انسانی صحت کے لیے بے ضرر قرار دی ہے۔
آسٹریلوی ایکسپورٹر کمپنی Wellardکے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیفن میروالڈکراچی پہنچ گئے ہیں، ادھر پاکستان میں آسٹریلوی سفارتخانہ اور کراچی میں قونصل خانہ بھی پوری طرح سرگرم ہے اور بیمار بھیڑوں کو ذبح ہونے سے بچانے کی ہرممکنہ کوششیں جاری ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ آسٹریلوی کمپنی نے بھاری معاوضے پر کراچی میں پبلک ریلیشن کمپنی کی خدمات حاصل کرلی ہیں جس کے ذریعے پاکستانی میڈیا میں بھرپور لابنگ کی جائے گی، کمپنی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پاکستان میں اعلیٰ حکومتی شخصیات اور میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے اور ایک پریس کانفرنس کرکے میڈیا کو موقف سے آگاہ کیا جائے گا۔
کاروباری بددیانتی کا مظاہرہ کرنے والی آسٹریلیوی کمپنی کے معاون آسٹریلوی ڈپارٹمنٹ آف ایگری کلچر، فشریز اینڈ فوسٹریز نے منہ کھر کی بیماری کے باوجود متاثرہ بھیڑوں کا گوشت انسانی صحت کے لیے بے ضررقراردے دیا ہے، ڈپارٹمنٹ کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھیڑیں صحت مند اور انسانی استعمال کے لیے بے ضرر ہیں، بھیڑوں میں سے کچھ کو منہ کھر کی بیماری ہوسکتی ہے۔
ڈپارٹمنٹ نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن فار اینمل ہیلتھ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ منہ کھر کی بیماری دنیا بھر میں عام لیکن معمولی بیماری ہے، منہ کھر کی بیماری والے جانور کے گوشت کا استعمال انسانی صحت کے لیے مکمل طور پر محفوظ ہے، ڈپارٹمنٹ نے اپنے بیان میں بھیڑوں میں پائے جانے والے Actionomyces, Salmonellaاور E.coilجیسے بیکٹریاز کو بھی دنیا بھر کے مویشیوں میں پائے جانے والے عام بیکٹریا قرار دیا ہوئے بھیڑوں میں ان کی موجودگی انسانی صحت کے لیے بے ضرر قرار دی ہے۔