لاہور میں میاں بیوی اور بیٹی کا لرزہ خیز قتل گلا دبانے کے بعد لاشیں جلادی گئیں
پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا، واقعے کی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی
چوہنگ کے علاقہ شاداب کالونی میں 3 افراد کو گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد گھر کو آگ لگا دی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چوہنگ کے علاقے شاداب کالونی میں میاں، بیوی اور بیٹی کو گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد گھر کو آگ لگا دی گئی۔ آتشزدگی کی اطلاع پر پولیس نفری موقع پر پہنچ گئی۔ مقتولین کی شناخت 50 سالہ افتخار حسین، اس کی بیوی 47 سالہ ثمینہ اور 30 سالہ بیٹی ارم شہزادی کے ناموں سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق تینوں افراد کو پہلے گلا دبا کر قتل کیا گیا اور قتل کی واردات پر پردہ ڈالنے کیلئے پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ مقتول افتخار حسین کے بیٹے وقار حسین کی مدعیت میں قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایس پی صدر ڈویژن سدرہ خان نے بتایا کہ مدعی مقدمہ وقار نے راولپنڈی میں فرح نامی خاتون سے شادی کر رکھی تھی۔ فرح کی پہلے شوہر سے ایک بیٹی علینہ تھی۔ فرح اور علینہ چوہنگ شاداب کالونی گھر آئیں جن کے ساتھ ایک اور ملزم ارسلان بھی تھا۔
تینوں نے مل کر قتل کی واردات کی اور پھر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ گھر سے قیمتی سامان بھی چوری کرکے لے گئے جس کی فوٹیج سامنے آگئی ہے۔
ایس ایچ او چوہنگ انسپکٹر ناصر حمید کا کہنا ہے کہ فوٹیج ودیگر شواہد کی روشنی میں قتل کی واردات میں ملوث ملزمہ علینہ اور فرح کو گرفتار کیا گیا جن سے تفتیش کی گئی تو انہوں نے ملزم ارسلان کے بارے میں بتایا۔ ملزم ارسلان واقعے کے بعد اوکاڑہ فرار ہوگیا تھا۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور سید علی ناصر رضوی کی ہدایت پر ایس پی صدر ڈویژن سدرہ خان کی نگرانی میں پولیس نے اوکاڑہ سے تیسرے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق قتل کی یہ واردات گھریلو ناچاقی کے باعث پیش آئی تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور سید علی ناصر رضوی نے 3 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کو چند گھنٹوں میں گرفتار کرنے پر ایس پی صدر ڈویژن سدرہ خان اور ایس ایچ او چوہنگ انسپکٹر ناصر حمید و دیگر پولیس ٹیم کو شاباش دی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چوہنگ کے علاقے شاداب کالونی میں میاں، بیوی اور بیٹی کو گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد گھر کو آگ لگا دی گئی۔ آتشزدگی کی اطلاع پر پولیس نفری موقع پر پہنچ گئی۔ مقتولین کی شناخت 50 سالہ افتخار حسین، اس کی بیوی 47 سالہ ثمینہ اور 30 سالہ بیٹی ارم شہزادی کے ناموں سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق تینوں افراد کو پہلے گلا دبا کر قتل کیا گیا اور قتل کی واردات پر پردہ ڈالنے کیلئے پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ مقتول افتخار حسین کے بیٹے وقار حسین کی مدعیت میں قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایس پی صدر ڈویژن سدرہ خان نے بتایا کہ مدعی مقدمہ وقار نے راولپنڈی میں فرح نامی خاتون سے شادی کر رکھی تھی۔ فرح کی پہلے شوہر سے ایک بیٹی علینہ تھی۔ فرح اور علینہ چوہنگ شاداب کالونی گھر آئیں جن کے ساتھ ایک اور ملزم ارسلان بھی تھا۔
تینوں نے مل کر قتل کی واردات کی اور پھر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ گھر سے قیمتی سامان بھی چوری کرکے لے گئے جس کی فوٹیج سامنے آگئی ہے۔
ایس ایچ او چوہنگ انسپکٹر ناصر حمید کا کہنا ہے کہ فوٹیج ودیگر شواہد کی روشنی میں قتل کی واردات میں ملوث ملزمہ علینہ اور فرح کو گرفتار کیا گیا جن سے تفتیش کی گئی تو انہوں نے ملزم ارسلان کے بارے میں بتایا۔ ملزم ارسلان واقعے کے بعد اوکاڑہ فرار ہوگیا تھا۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور سید علی ناصر رضوی کی ہدایت پر ایس پی صدر ڈویژن سدرہ خان کی نگرانی میں پولیس نے اوکاڑہ سے تیسرے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق قتل کی یہ واردات گھریلو ناچاقی کے باعث پیش آئی تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور سید علی ناصر رضوی نے 3 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کو چند گھنٹوں میں گرفتار کرنے پر ایس پی صدر ڈویژن سدرہ خان اور ایس ایچ او چوہنگ انسپکٹر ناصر حمید و دیگر پولیس ٹیم کو شاباش دی ہے۔