سڈنی میں پاکستان ٹیم کو 28 برس سے فتح کا انتظار
آخری بار 1995 میں مشتاق نے سرخرو کرایا،8 میں سے 5 میچز میں ناکامی
سڈنی میں پاکستان ٹیم کو28 برس سے فتح کا انتظار ہے جب کہ آخری بار 1995 میں مشتاق احمد کی جادوگری نے سرخرو کرایا تھا۔
آسٹریلیا سے سیریز گنوانے کے بعد پاکستانی ٹیم اب 3 جنوری سے آخری ٹیسٹ کھیلے گی،175 سال پرانے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر پاکستان ٹیم کو 8میں سے 5 میچز میں شکست ہوئی جبکہ 2 میں فتح ملی، ایک کا ڈرا پر اختتام ہوا۔
آخری کامیابی28 برس قبل 1995 میں وسیم اکرم کی زیرقیادت ملی تھی جب اعجاز احمد نے سنچری بنائی اور لیگ اسپنر مشتاق احمد نے میچ میں 9 وکٹیں لی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: رضوان کا متنازع آؤٹ؛ کیا بورڈ معاملے کو آئی سی سی میٹنگ میں اٹھائے گا؟
اس سے قبل سڈنی میں اولین فتح 1977 میں مشتاق محمد کی زیر قیادت نصیب ہوئی جب عمران خان نے دونوں اننگز میں 6،6 اور میچ میں 12 وکٹیں لی تھیں،آصف اقبال نے سنچری بنائی تھی۔
سڈنی میں گرین کیپس نے اپنا آخری ٹیسٹ 2017 میں مصباح الحق کی کپتانی میں کھیلا اور220 رنز سے ناکامی برداشت کی،آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 538 رنز بنائے، یونس خان نے پہلی اننگز میں 175 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ دوسری باری میں سرفراز احمد 72 پر ناٹ آؤٹ رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: میلبرن ٹیسٹ میں شکست! حفیظ نے بھی امپائرنگ پر سوال اٹھادیا
اس وینیو پر رواں برس آسٹریلیا کا جنوبی افریقہ سے آخری ٹیسٹ ڈرا پر ختم ہوا تھا،تیسرے دن کا کھیل مکمل طور پر بارش کی نذر ہوا جبکہ چوتھے روز گیلی آؤٹ فیلڈ کی وجہ سے خاصا وقت ضائع ہوا،اسی وجہ سے حریف کو فالو آن کرانے کے باوجود میزبان ٹیم فتح حاصل نہیں کر سکی تھی،اس میچ کی واحد اننگز میں عثمان خواجہ نے 195 اور اسٹیون اسمتھ نے 104 رنز بنا کر ٹیم کا اسکور 476 تک پہنچایا تھا۔
44ہزار شائقین کی گنجائش والے ایس سی جی میں ہمیشہ پاکستانی ٹیم کے سپورٹرز بھی بڑی تعداد میں موجود ہوتے ہیں۔
آسٹریلیا سے سیریز گنوانے کے بعد پاکستانی ٹیم اب 3 جنوری سے آخری ٹیسٹ کھیلے گی،175 سال پرانے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر پاکستان ٹیم کو 8میں سے 5 میچز میں شکست ہوئی جبکہ 2 میں فتح ملی، ایک کا ڈرا پر اختتام ہوا۔
آخری کامیابی28 برس قبل 1995 میں وسیم اکرم کی زیرقیادت ملی تھی جب اعجاز احمد نے سنچری بنائی اور لیگ اسپنر مشتاق احمد نے میچ میں 9 وکٹیں لی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: رضوان کا متنازع آؤٹ؛ کیا بورڈ معاملے کو آئی سی سی میٹنگ میں اٹھائے گا؟
اس سے قبل سڈنی میں اولین فتح 1977 میں مشتاق محمد کی زیر قیادت نصیب ہوئی جب عمران خان نے دونوں اننگز میں 6،6 اور میچ میں 12 وکٹیں لی تھیں،آصف اقبال نے سنچری بنائی تھی۔
سڈنی میں گرین کیپس نے اپنا آخری ٹیسٹ 2017 میں مصباح الحق کی کپتانی میں کھیلا اور220 رنز سے ناکامی برداشت کی،آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 538 رنز بنائے، یونس خان نے پہلی اننگز میں 175 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ دوسری باری میں سرفراز احمد 72 پر ناٹ آؤٹ رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: میلبرن ٹیسٹ میں شکست! حفیظ نے بھی امپائرنگ پر سوال اٹھادیا
اس وینیو پر رواں برس آسٹریلیا کا جنوبی افریقہ سے آخری ٹیسٹ ڈرا پر ختم ہوا تھا،تیسرے دن کا کھیل مکمل طور پر بارش کی نذر ہوا جبکہ چوتھے روز گیلی آؤٹ فیلڈ کی وجہ سے خاصا وقت ضائع ہوا،اسی وجہ سے حریف کو فالو آن کرانے کے باوجود میزبان ٹیم فتح حاصل نہیں کر سکی تھی،اس میچ کی واحد اننگز میں عثمان خواجہ نے 195 اور اسٹیون اسمتھ نے 104 رنز بنا کر ٹیم کا اسکور 476 تک پہنچایا تھا۔
44ہزار شائقین کی گنجائش والے ایس سی جی میں ہمیشہ پاکستانی ٹیم کے سپورٹرز بھی بڑی تعداد میں موجود ہوتے ہیں۔