الگ الگ ریٹرننگ افسران کے ہوبہو آرڈرز پر الیکشن ٹریبونل حیران

دونوں آر اوز کے آرڈرز میں ایک لفظ کا بھی فرق نہیں، جسٹس ارباب محمد طاہر

دونوں آر اوز کے آرڈرز میں ایک لفظ کا بھی فرق نہیں، جسٹس ارباب محمد طاہر

اسلام آباد ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے الگ الگ ریٹرننگ افسران کے ہوبہو فیصلوں پر حیرانی کا اظہار کیا۔

الیکشن ٹربیونل جسٹس ارباب محمد طاہر نے پی ٹی آئی رہنما ایڈوکیٹ شعیب شاہین کی نامزدگی فارم مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے حیرانگی کا اظہار کیا کہ یہ این اے 47 اور این اے 48 کے دونوں حلقوں کے ریٹرننگ افسر ایک ہیں؟


شعیب شاہین نے بتایا کہ نہیں سر دونوں حلقوں کے ریٹرننگ افسران مختلف ہیں لیکن آرڈر میں ایک لفظ کا بھی فرق نہیں، لگتا ہے آرڈر لکھا ایک جگہ گیا پھر سب نے وہی جاری کردیا۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ دونوں آر اوز کے آرڈر میں ایک لفظ کا بھی فرق نہیں ہے، بالکل ایک جیسے ہیں۔

اسلام آباد الیکشن ٹربیونل نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

بعدازاں پی ٹی آئی رہنما نیاز اللہ نیازی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 30 دسمبر کی رات آر اوز نے 4 گھنٹے بیٹھ کر کاغذات نامزدگی میں اعتراض نکالے ، جو اعتراضات عائد کیے گئے وہ اتنے مضحکہ خیز ہیں کہ جج صاحب بھی اس پر ہنس رہے تھے ، ایک آر او کا فیصلہ تین حلقوں سے جاری کیا گیا۔
Load Next Story