حماس کے ترجمان کی سینیٹ اجلاس میں شرکت ایوان کی کارروائی کا مشاہدہ
ارکان سینیٹ نے مہمان کو خوش آمدید کہا، آزادی تک فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی اور ساتھ دینے کے عزم کا اظہار
حماس کے ترجمان خالد قدومی نے سینیٹ اجلاس میں شرکت کی اور ایوان کی کارروائی کا مشاہدہ کیا۔
سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا، جس میں سینیٹر مشاہد حسین سید نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم حماس کے ترجمان کو ایوان بالا میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہماری فلسطین کے ساتھ قدیم تاریخ رہی ہے۔ میں طوفان الاقصیٰ آپریشن پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
سینیٹر مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ اسرائیل علاقے میں اثر و رسوخ اور قبضہ چاہتا ہے۔ سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ کے خلاف اسرائیل نے اپنا منصوبہ لانچ کیا جو زمیں بوس ہوگیا۔ پاکستان مکمل طور پر فلسطین کی حمایت کرتا ہے۔ امریکا نے جب عراق پر حملہ کیا تو ان کا منصوبہ تھا کہ وہ پاکستان اور سعودی عرب پر نظر رکھ سکے گا ، لیکن امریکا ناکام ہوا، اور یہ سب کے سامنے ہے۔ میں فلسطین کو بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت ،عوام اور پاک فوج فلسطین کی آزادی تک ساتھ ہیں۔
اس موقع پر حماس کے ترجمان خالد قدومی مہمانوں کی گیلری میں موجود تھے۔ قبل ازیں سینیٹ ارکان نے ان کا استقبال کیا۔ دوران اجلاس خالد قدومی نے ایوان کی کارروائی دیکھی۔
دوران اجلاس قائد ایوان اسحاق ڈار نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ فلسطینی بھائیوں کی بھرپور مدد کریں۔ جب تک فلسطین آزاد نہیں ہوگا ہم اپنی بین الاقوامی ذمے داری پوری نہیں کرسکیں گے۔ فلسطینیوں کی سفارتی اور مالی امداد کرنا ہمارا اخلاقی فرض ہے۔ سب جماعتوں کو فلسطین کے مسئلے پر یکجا ہونا چاہیے۔
بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا، جس میں سینیٹر مشاہد حسین سید نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم حماس کے ترجمان کو ایوان بالا میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہماری فلسطین کے ساتھ قدیم تاریخ رہی ہے۔ میں طوفان الاقصیٰ آپریشن پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
سینیٹر مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ اسرائیل علاقے میں اثر و رسوخ اور قبضہ چاہتا ہے۔ سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ کے خلاف اسرائیل نے اپنا منصوبہ لانچ کیا جو زمیں بوس ہوگیا۔ پاکستان مکمل طور پر فلسطین کی حمایت کرتا ہے۔ امریکا نے جب عراق پر حملہ کیا تو ان کا منصوبہ تھا کہ وہ پاکستان اور سعودی عرب پر نظر رکھ سکے گا ، لیکن امریکا ناکام ہوا، اور یہ سب کے سامنے ہے۔ میں فلسطین کو بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت ،عوام اور پاک فوج فلسطین کی آزادی تک ساتھ ہیں۔
اس موقع پر حماس کے ترجمان خالد قدومی مہمانوں کی گیلری میں موجود تھے۔ قبل ازیں سینیٹ ارکان نے ان کا استقبال کیا۔ دوران اجلاس خالد قدومی نے ایوان کی کارروائی دیکھی۔
دوران اجلاس قائد ایوان اسحاق ڈار نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ فلسطینی بھائیوں کی بھرپور مدد کریں۔ جب تک فلسطین آزاد نہیں ہوگا ہم اپنی بین الاقوامی ذمے داری پوری نہیں کرسکیں گے۔ فلسطینیوں کی سفارتی اور مالی امداد کرنا ہمارا اخلاقی فرض ہے۔ سب جماعتوں کو فلسطین کے مسئلے پر یکجا ہونا چاہیے۔
بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔