سیکھنے کے عمل میں اسکول ہوم ورک کا کردار

ہوم ورک کی افادیت کا انحصار مختلف عوامل جیسے معیار، طلبا کی کیفیت و نوعیت اور والدین کے تعاون پر ہوتا ہے

تفویض کردہ ہوم ورک کا سیاق و سباق سیکھنے کے عمل میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ (فوٹو: فائل)

اسکول ہوم ورک ایک طویل عرصے سے اساتذہ، والدین اور طلبa کے درمیان زیرِ بحث ہے۔ سیکھنے کے عمل میں اس کی تاثیر جانچ پڑتال کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ اس کے حامی کمرۂ جماعت میں سیکھنے کے عمل کو تقویت دینے میں اس کے فوائد کو واضح کرتے ہیں اور مخالفین طلبا کی مجموعی تعلیمی ترقی اور بہبود پر اس کے پڑنے والے اثرات پر سوال اٹھاتے نظر آتے ہیں۔ ہوم ورک کی تاثیر کا جائزہ لینے کےلیے اس کے مقصد، نفاذ اور مختلف طلبا یا افراد پر اس کے متنوع اثرات کو باریک بینی سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔


ہوم ورک کی حمایت کرنے والے بنیادی دلائل میں سے ایک کمرۂ جماعت میں سیکھنے کے عمل کو تقویت دینے میں اس کے کردار کو اہم ہونے کی بات کرتے ہیں۔ ہوم ورک کی مد میں کوئی بھی تفویض کردہ کام جب سوچ سمجھ کر دیا جاتا ہے، تو وہ طلبا کو کلاس میں پڑھائے جانے والے تصورات پر عمل کرنے اور ان کا اطلاق کرنے کا موقع فراہم کر سکتا ہے۔ یہ مشق موضوعات کی تفہیم کو مستحکم کرنے، مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے ان کا حل تلاش کرنے کی مہارتوں کو فروغ دینے اور طلبا کے آزادانہ تعلم کو فروغ دینے میں معاون ہے۔ مزید برآں، ہوم ورک اساتذہ کےلیے طلبا کے فہم کا اندازہ لگانے اور ان تصورات کی نشان دہی کرنے کے لیے ایک آلے کے طور پر کام کرسکتا ہے، جن پر مابعد اسباق میں مزید توجہ کی ضرورت پڑسکتی ہے۔


ہوم ورک کے حامی اکثر طلبا میں نظم و ضبط اور وقت کے بہتر انتظام کی مہارتوں کو فروغ دینے میں اس کے کردار کو نمایاں کرتے ہیں۔ مقررہ وقت میں تفویض کردہ کام کو مکمل کرنا طلبا کو اپنے وقت کا مؤثر طریقے سے انتظام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ ایک اہم ہنر ہے جو طلبا میں اعلیٰ تعلیم اور عملی زندگی میں افرادی قوت کے تقاضوں کےلیے تیاری کے حوالے سے ذمے داری اُٹھانے اور جواب دہی کا احساس پیدا کرسکتا ہے۔


تاہم، ہوم ورک کی تاثیر بغیر کسی تنازع کے نہیں ہے۔ محالفین کا استدلال ہے کہ ضرورت سے زیادہ یا بے جا طور پر تیار اور تفویض کردہ ہوم ورک طلبا میں ذہنی تناؤ، تھکاوٹ، بیزاری اور اُن کی مجموعی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ متعدد اسائنمنٹس کو مکمل کرنے کے دباؤ کے نتیجے میں سیکھنے کی تحریک میں کمی، تھکن اور غیر نصابی سرگرمیوں یا دیگر نجی معاملات کے لیے وقت محدود ہوسکتا ہے۔ مزید برآں، ہوم ورک تعلیمی عدم مساوات کو بڑھا سکتا ہے، کیوں کہ کم مراعات یافتہ اور پس ماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے طلبا کو گھر میں ضروری وسائل یا تدریسی معاونت تک رسائی کی کمی ہوسکتی ہے۔ نتیجتاً وہ سیکھنے کے عمل میں پیچھے رہنے کے ساتھ ساتھ ذہنی خلفشار میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔


ہوم ورک کی تاثیر کا انحصار اس کے معیار اور مطابقت پر بھی ہے۔ طلبا کے سیکھنے کی سطح کے مطابق تفویض کردہ کام، بامعنی مشقیں اور بروقت تعمیری رائے فراہم کرنا سیکھنے کے عمل میں زیادہ مؤثر ہوتے ہیں۔ وہ کام جو تنقیدی سوچ، تخلیقی صلاحیتوں اور مسائل کو حل کرنے کی مہارتوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، مختلف اسباق کے اختتام پر اکثر بار بار دہرائے جانے والی مشقوں اور مکمل طور پر یادداشت پر مرکوز ہوم ورک کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ہوتے ہیں۔


طلبا کی عمر اور نشوونما کا معاملہ ہوم ورک کی موزونیت اور اثر کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ چھوٹے بچے ہوم ورک کی اُن سرگرمیوں سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں جن میں والدین کی مصروفیت اور مختلف تصورات کے عملی اطلاقات شامل ہوتے ہیں، جب کہ بڑے طلبا کو گہری تجزیاتی سوچ اور تحقیقی مہارتوں کو ابھارنے والے اسائنمنٹ کی زیادہ ضرورت پڑسکتی ہے تاکہ اُن کے سیکھنے کا عمل زیادہ مؤثر اور دیرپا ہو۔


چھوٹے بچوں مثلاً: پرائمری سطح کے طلبا کو قدرتی مناظر کا جائزہ لے کر اپنے مشاہدات کو قلم بند کرنے کا کام تفویض کرسکتے ہیں۔ وہ اپنے گھر یا اسکول سے باہر نکل کر پودوں، کیڑے مکوڑوں، جانوروں یا قدرتی مظاہر کا مشاہدہ کرسکتے ہیں اور اپنے مشاہدات و نتائج کو ڈرائنگ، مختصر وضاحت یا پتوں یا پھولوں جیسی اشیا جمع کرکے دستاویز کی صورت میں پیش کرسکتے ہیں۔ طلبا کی تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کیجیے اور انھیں رنگوں، اسٹیکرز اور دیگر آرٹ کے سامان کو اپنی نوٹ بک کو مزّین کرنے کےلیے استعمال کرنے دیجیے۔ یہ سرگرمی تجسس، مشاہدے کی مہارت اور قدرتی مناظر خوب صورتی کی پہچان کو فروغ دے سکتی ہے۔



ثانوی یا اعلیٰ ثانوی سطح کے طلبا کو ان کے اپنے نصاب سے متعلق کسی موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے ایک پوڈ کاسٹ یا vlog بنانے کا کام تفویض کیجیے۔ اس میں کوئی تاریخی واقعہ، سائنسی دریافت، ادبی تجزیہ یا کوئی سماجی مسئلہ ہوسکتا ہے۔ انھیں تحقیق کرنے، اسکرپٹ لکھنے، ریکارڈ کرنے اور اپنے مواد میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہوگی۔ یہ تفویض کردہ کام تنقیدی سوچ، تحقیقی صلاحیتوں، تخلیقی صلاحیتوں اور موثر ابلاغ کی حوصلہ افزائی کرے گا۔


اس طرح کے تخلیقی ہوم ورک تفویض کرنے کا مقصد طلبا کو مشغول کرنا، کمرۂ جماعت سے باہر سیکھنے کو فروغ دینا اور ان کی تعلیمی اور ذاتی ترقی کےلیے مختلف ضروری مہارتوں کو پروان چڑھانا ہے۔


مزید برآں، تفویض کردہ ہوم ورک کا سیاق و سباق سیکھنے کے عمل میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ گھر میں معاون ماحول، ضروری وسائل تک رسائی اور والدین کی شمولیت ہوم ورک کی تاثیر کو نمایاں طور پر مثبت انداز میں ظاہر کرسکتی ہے۔ اسائنمنٹس کو مکمل کرنے کے مقصد میں ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کےلیے اساتذہ اور والدین کے درمیان تعاون بھی طلبa کے سیکھنے کے تجربے پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔


سیکھنے کے عمل میں بہتری کو بڑھانے میں ہوم ورک کی تاثیر کا جائزہ لینے کےلیے کثیرالجہتی نقطہ نظر کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگرچہ ہوم ورک کمرۂ جماعت کے سیکھنے کے عمل کو تقویت دینے، ضروری مہارتوں اور ذمے داری کو فروغ دے سکتا ہے، لیکن اس کی افادیت کا انحصار مختلف عوامل مثلاً: ہوم ورک کے معیار، طلبا کی کیفیت و نوعیت اور والدین کے تعاون پر ہوتا ہے۔ بامعنی اور متوازن ہوم ورک طلبا کے سیکھنے کے نتائج اور بہبود پر اس کے مثبت اثرات کو یقینی بنانے کےلیے ازحد ضروری ہیں۔ ہوم ورک تفویض کرنے کےلیے اچھی اور لچک دار منصوبہ بندی اس کی ممکنہ کمزوریوں پر قابو پاتے ہوئے اس کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ کرنے کےلیے اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔


نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔




اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔


Load Next Story