لکی مروت گھر میں گھس کر فائرنگ سے خواتین و بچوں سمیت 11 افراد قتل

جاں بحق ہونے والوں میں 2 بچے اور 2 خواتین شامل، ابتدائی طور پر واقعہ دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے، پولیس

(فوٹو: فائل)

پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں گھر میں گھس کر فائرنگ کے واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت 11 افراد کو قتل کردیا گیا۔

واقعہ تھانہ سرائے نورنگ کی حدود تختی خیل میں پیش آیا، جہاں نامعلوم مسلح افراد نے گھر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس میں 11 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ملزمان فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق رات گئے کی گئی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں میں 2 بچے اور 2 خواتین بھی شامل ہیں۔ اطلاع ملنے پر پولیس کی نفری جائے وقوع پر پہنچی اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر واقعہ دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے، تاہم تمام ممکنہ پہلوؤں کو پیش نظر رکھتے ہوئے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔


ابتدائی اطلاعات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 8 بتائی گئی تھی تاہم مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 11 ہے، جن میں 2 بھائی، ان کی بیویاں، ایک شادی شدہ بیٹی، ایک جواں سال بیٹی، ایک مہمان بھانجا اور 4 بچے شامل ہیں۔ مرنے والے دونوں بھائیوں مالدار اور تابعدار کے گھر الگ الگ ہیں۔ دونوں گھروں کے افراد کو نشہ آور چیز دینے کے بعد قتل کیا گیا ہے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ چند روز قبل رونما ہوا ہے، قتل کرنے کے بعد دونوں گھروں کو باہر سے تالے لگائے گئے ۔

دریں اثنا لکی مروت کے علاقہ سرائے نورنگ میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد کے قتل کا معاملے پر نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے واقعے میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لیے ضروری کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ انتہائی سفاکانہ اور ظالمانہ اقدام ہے،جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

دوسری جانب اہلیان تختی خیل نے واقعے کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
Load Next Story