سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی انتخابی نشان بلے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کل سماعت کرے گا
الیکشن کمیشن کی بلے کے انتخابی نشان سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
الیکشن کمیشن کی بلے کے انتخابی نشان کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواست کل بروز جمعہ سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ سماعت کرے گا۔
قبل ازیں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی درخواست اعتراضات کے واپس کردی تھی۔ الیکشن کمیشن کی اپیل کو ڈائری نمبر 657 الاٹ کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کے خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پشاورہائیکورٹ؛الیکشن کمیشن کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
سپریم کورٹ رجسڑار آفس نے الیکشن کمیشن کی اپیل پر اعتراضات عائد کیا کہ مختلف صفحات پڑھنے کے قابل نہیں۔ رجسٹرار آفس نے الیکشن کمیشن کی اپیل اعتراضات لگا کر واپس کر دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس پر سماعت میں دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس مل گیا۔
مختصر فیصلے میں پشاور ہائی کورٹس نے تین اہم پوائنٹس بتائے تھے جن میں عدالت نے قرار دیا کہ الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا فیصلہ غیر آئینی ہے۔ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا سرٹیفکیٹ ویب سائٹ پر جاری کیا جائے اور پی ٹی آئی بلے کے انتخابی نشان کی حقدار ہے، انتخابی نشان دیا جائے۔
الیکشن کمیشن کی بلے کے انتخابی نشان کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواست کل بروز جمعہ سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ سماعت کرے گا۔
قبل ازیں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی درخواست اعتراضات کے واپس کردی تھی۔ الیکشن کمیشن کی اپیل کو ڈائری نمبر 657 الاٹ کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کے خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پشاورہائیکورٹ؛الیکشن کمیشن کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
سپریم کورٹ رجسڑار آفس نے الیکشن کمیشن کی اپیل پر اعتراضات عائد کیا کہ مختلف صفحات پڑھنے کے قابل نہیں۔ رجسٹرار آفس نے الیکشن کمیشن کی اپیل اعتراضات لگا کر واپس کر دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس پر سماعت میں دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس مل گیا۔
مختصر فیصلے میں پشاور ہائی کورٹس نے تین اہم پوائنٹس بتائے تھے جن میں عدالت نے قرار دیا کہ الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا فیصلہ غیر آئینی ہے۔ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا سرٹیفکیٹ ویب سائٹ پر جاری کیا جائے اور پی ٹی آئی بلے کے انتخابی نشان کی حقدار ہے، انتخابی نشان دیا جائے۔