سائفر ان کیمرہ سماعت غیر قانونی قرار خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا

فوٹو فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس کی ان کیمرہ کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے خصوصی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفر کیس کی ان کیمرہ سماعت سے متعلق کیس کا پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔


اس فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے 14 دسمبر کے فیصلے کو کالعدم اور اُس کے بعد سے تمام عدالتی کارروائی کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی جانب سے جاری پانچ صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی عدالت نے 14 دسمبر کو ان کیمرہ کارروائی کا حکم جاری کیا جبکہ اٹارنی جنرل نے دوران سماعت خود کہا کہ ان کیمرہ سماعت کا فیصلہ قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ چودہ دسمبر کے بعد سائفر کیس کی تمام کارروائی غیر قانونی ہے اور اس کی کوئی قانونی حیثیت بھی نہیں ہے۔ اٹارنی جنرل نے بھی خصوصی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے پر کہا کہ حکومت کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
Load Next Story