پاکستان ٹیم کے کپتان کو ذرا سی غلطی پر ’پھڑکا‘ دیا جاتا ہے سرفراز احمد
شان مسعود نے خود کو اچھا کپتان ثابت کیا، شاہین آفریدی کو بھی وقت دیا جائے، سابق ٹیسٹ کپتان
سابق کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کپتانی کوئی آسان کام نہیں، ذرا سی غلطی پر ''پھڑکا'' دیا جاتا ہے۔
پی ایس ایل فرنچائز کوئٹہ گلیڈیٹر کے تحت تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ قومی ٹیم کی قیادت پھولوں کا سیج نہیں ہے، بطور کپتان انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے، ورنہ تنقید سمیت دیگر نشتر چلائے جاتے ہیں، رتی برابر بھی غلطی ہوجائے توکپتان کی خیر نہیں ہوتی۔
انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی قیادت کرنے والے شان مسعود کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شان مسعود نے مضبوط حریف کے خلاف اچھے انداز میں کپتانی کی ذمہ داری ادا کی اور اپنی عمدہ قائدانہ صلاحیتوں کو تسلیم کروایا۔
مزید پڑھیں: محمد رضوان پاکستان کی ٹی20 ٹیم کے نائب کپتان مقرر
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ اورٹی20 کرکٹ کیلئے شان مسعود اور شاہین شاہ آفریدی کو کپتان بنایا گیا ہے تو اب ان کو فرائض کی اجنام دہی کیلئے مناسب موقع اور وقت بھی ملنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: سڈنی ٹیسٹ؛ رضوان نے سرفراز کو پیچھے چھوڑ دیا! مگر کیسے؟
سرفراز احمد نے کہا کہ پلیئنگ الیون کا انتخاب کرنا ٹیم منجمنٹ کی زمہ داری ہوتی ہے، میں نے جتنی بھی کرکٹ کھیلی خاموشی کے ساتھ کھیلی، میرا نوجوان کھلاڑیوں کو بھی یہ ہی مشورہ ہے کہ وہ مکمل خاموشی اور توجہ کے ساتھ کرکٹ کھیلیں، اگر کارکردگی اچھی ہو تو کھلاڑی کو دوسرا موقع بھی ملے گا۔
پی ایس ایل فرنچائز کوئٹہ گلیڈیٹر کے تحت تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ قومی ٹیم کی قیادت پھولوں کا سیج نہیں ہے، بطور کپتان انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے، ورنہ تنقید سمیت دیگر نشتر چلائے جاتے ہیں، رتی برابر بھی غلطی ہوجائے توکپتان کی خیر نہیں ہوتی۔
انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی قیادت کرنے والے شان مسعود کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شان مسعود نے مضبوط حریف کے خلاف اچھے انداز میں کپتانی کی ذمہ داری ادا کی اور اپنی عمدہ قائدانہ صلاحیتوں کو تسلیم کروایا۔
مزید پڑھیں: محمد رضوان پاکستان کی ٹی20 ٹیم کے نائب کپتان مقرر
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ اورٹی20 کرکٹ کیلئے شان مسعود اور شاہین شاہ آفریدی کو کپتان بنایا گیا ہے تو اب ان کو فرائض کی اجنام دہی کیلئے مناسب موقع اور وقت بھی ملنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: سڈنی ٹیسٹ؛ رضوان نے سرفراز کو پیچھے چھوڑ دیا! مگر کیسے؟
سرفراز احمد نے کہا کہ پلیئنگ الیون کا انتخاب کرنا ٹیم منجمنٹ کی زمہ داری ہوتی ہے، میں نے جتنی بھی کرکٹ کھیلی خاموشی کے ساتھ کھیلی، میرا نوجوان کھلاڑیوں کو بھی یہ ہی مشورہ ہے کہ وہ مکمل خاموشی اور توجہ کے ساتھ کرکٹ کھیلیں، اگر کارکردگی اچھی ہو تو کھلاڑی کو دوسرا موقع بھی ملے گا۔