بلوچستان ہائیکورٹ نے جمال رئیسانی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی
جمال رئیسانی کے کاغذات پر نگراں حکومت کا حصہ بننے اور ووٹر لسٹ میں نام نہ ہونے کا اعتراض دائر کیا گیا تھا
بلوچستان ہائیکورٹ نے سابق نگراں صوبائی وزیر جمال رئیسانی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق جمال رئیسانی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 264 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
جمال رئیسانی کے کاغذات پر ایک شہری کی جانب سے اعتراض عائد کیا گیا تھا کہ وہ نگراں حکومت کا حصہ رہے اور اُن کا ووٹر لسٹ میں بھی نام نہیں ہے۔
اس بنیاد پر ریٹرننگ افسر نے کاغذات کو مسترد کیا اور پھر ٹریبونل نے بھی اس فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ بعد ازاں جمال رئیسانی نے ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی۔
بلوچستان ہائیکورٹ میں جسٹس روزی خان اور جسٹس اعجاز سواتی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی اور جمال رئیسانی کی بطور این اے 264 امیدوار اپیل کو بحال کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑںے کی اجازت دے دی۔
واضح رہے کہ جمال رئیسانی بلوچستان کی نگراں حکومت میں بطور وزیر کھیل اور نوجوان امور انجام دے رہے تھے تاہم الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہونے سے قبل وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔ جمال رئیسانی حلقہ این اے 264 سے پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے۔
تفصیلات کے مطابق جمال رئیسانی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 264 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
جمال رئیسانی کے کاغذات پر ایک شہری کی جانب سے اعتراض عائد کیا گیا تھا کہ وہ نگراں حکومت کا حصہ رہے اور اُن کا ووٹر لسٹ میں بھی نام نہیں ہے۔
اس بنیاد پر ریٹرننگ افسر نے کاغذات کو مسترد کیا اور پھر ٹریبونل نے بھی اس فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ بعد ازاں جمال رئیسانی نے ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی۔
بلوچستان ہائیکورٹ میں جسٹس روزی خان اور جسٹس اعجاز سواتی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی اور جمال رئیسانی کی بطور این اے 264 امیدوار اپیل کو بحال کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑںے کی اجازت دے دی۔
واضح رہے کہ جمال رئیسانی بلوچستان کی نگراں حکومت میں بطور وزیر کھیل اور نوجوان امور انجام دے رہے تھے تاہم الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہونے سے قبل وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔ جمال رئیسانی حلقہ این اے 264 سے پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے۔