لاپتہ افراد کے متعلق تفصیلی رپورٹس پیش کرنے کی ہدایت

قوم پرست کارکن کی بازیابی سے متعلق پولیس رپورٹ پر عدالت کا اظہار عدم اطمینان

قوم پرست کارکن کی بازیابی سے متعلق پولیس رپورٹ پر عدالت کا اظہار عدم اطمینان (فوٹو ایکسپریس)

سندھ ہائیکورٹ نے ڈی آئی جی حیدرآباد ثنا اللہ عباسی کو حیدرآبادسے لاپتہ ہونے والے قوم پرست تنظیم جئے سندھ متحدہ محاز (جسمم) کے کارکن فقیر نجیب قریشی کی بازیابی کیلیے اقدامات سے متعلق 15دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، عدالت نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے


جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے منگل کو فقیرنجیب قریشی کی والدہ مسمات مختیار بیگم کی درخواست کی سماعت کی، اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشاد علی اور دیگر پیش ہوئے، عدالت نے ڈی آئی جی حیدرآباد ثنااللہ عباسی کو ہدایت کی کہ فقیر نجیب قریشی کی بازیابی کیلیے اقدامات کیے جائیں اور اس ضمن میں 15دن میں رپورٹ پیش کریں، عدالت نے 31جولائی تک سماعت ملتوی کردی، اسی بینچ نے قوم پرست تنظیم کے لاپتہ کارکن صحبت کھوسو کی بازیابی کیلیے اقدامات سے متعلق قائم مقام ڈی آئی جی سکھر سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے

عدالت نے قائم مقام ڈی آئی جی سکھر کو مفصل پروگریس رپورٹ داخل کرنے کیلیے 15دن کی مہلت دے دی ہے، قائم مقام ڈی آئی جی سکھر کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبت کھوسو کی بازیابی کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ دیگر اداروں کو بھی اس حوالے سے ہدایات جاری کردی ہیں، تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کیلیے مزید مہلت دی جائے، علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے سیاسی مداخلت کی بنیاد پر تبادلے کے الزام پر مبنی درخواست پر کنسلٹنٹ ہوم افیئرز شرف الدین میمن، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ، ایس پی بلدیہ ٹائون کو 13جولائی کیلیے نوٹس جاری کردیے۔
Load Next Story