ایک اور ستارہ ڈوب گیا

ممتاز اداکار خالد بٹ دار فانی سے کوچ کر گئے

فوٹو : فائل

موت اٹل حقیت ہے جس سے انکار کسی صورت ممکن نہیں، موت کو دنیا کا کوئی بھی شخص خواہ وہ مومن ہو یاکافر یا فاجر، یقینی مانتا ہے۔

موت بندوں کو ہلاک کرنے والی، بچوں کو یتیم کرنے والی، عورتوں کو بیوہ بنانے والی، دنیاوی ظاہری سہاروں کو ختم کرنے والی، دلوں کو تھرانے والی، آنکھوں کو رلانے والی،بستیوں کو اجاڑنے والی، جماعتوں کو منتشر کرنے والی، لذتوں کو ختم کرنے والی، امیدوں پر پانی پھیرنے والی، ظالموں کو جہنم کی وادیوں میں جھلسانے والی اور متقیوں کو جنت کے بالاخانوں تک پہنچانے والی شے ہے۔ موت نہ چھوٹوں پر شفقت کرتی ہے، نہ بڑوں کی تعظیم کرتی ہے، نہ دنیاوی چوہدریوں سے ڈرتی ہے، نہ بادشاہوں سے ان کے دربار میں حاضری کی اجازت لیتی ہے۔

جب بھی حکم خداوندی ہوتا ہے تو تمام دنیاوی رکاوٹوں کو چیرتی اورپھاڑتی ہوئی مطلوب کو حاصل کرلیتی ہے۔ موت نہ نیک صالح لوگوں پر رحم کھاتی ہے، نہ ظالموں کو بخشتی ہے۔ آخروی ابدی زندگی کو دنیاوی فانی زندگی پر ترجیح دینے والے بھی موت کی آغوش میں سوجاتے ہیں اور دنیا کے دیوانوں کو بھی موت اپنا لقمہ بنالیتی ہے۔


سال 2023 میں قوی خان، امجد اسلام امجد سمیت شوبز سے وابستہ بڑی بڑی شخصیات اس دار فانی سے رخصت ہوئیں،شوبز پرستار ابھی اپنے محبوب فنکاروں کی موت کے صدمے سے پوری طرح باہر نہیں نکلے تھے کہ 11 جنوری کو پاکستان فلم، ٹی وی اور تھیٹر کے بڑے فنکار خالد بٹ کے انتقال کی خبر بھی سامنے آ گئی، اگلے ہی روز ممتاز اداکار کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ لاہور کی نجی سوسائٹی کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

ہر آنکھ اشکبار تھی، خالد بٹ کی نماز جنازہ میں اداکار سید نور، فردوس جمال، راشد محمود، جواد وسیم، جاوید رضوی، اشرف خان، حامد رانا، سردار کمال، کاشف محمود، سردار اورنگزیب لغاری، ٹیپو سلطان، فاروق بٹ، حسیب پاشا، خواجہ سلیم، پرویز رضا، آغا عباس، باسط خان، جواد بٹ، خالد محمود بٹ، قیصر جاوید، ناصر نقوی، بازل فردوس، غفار لہری، توقیر پاشا، شاہ جہان رانا، افتاب اکبر، صابر گاگا سمیت بڑی تعداد میں شوبز شخصیات نے شرکت کی اور مرحوم کی فنی خدمات کو بھر پور انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔

خالد بٹ نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1970 کی دہائی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر فلم کے طور پر کیا۔ 1978 میں بطور اداکار انہیں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملا۔ اگرچہ خالد بٹ نے فلموں اور تھیٹرز میں بھرپور کام کیا لیکن انہیں اصل شہرت۔ بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت متعدد ٹی وی ڈراموں سے ملی۔ خالد بٹ کے مشہور ڈراموں میں جنجال پورہ (1997ء )، بوٹا ٹو ٹوبہ ٹیک سنگھ (1999ء )، لنڈا بازار (2002ء ) پیشی میں محبت، زندگی اور لاہور، لال عشق (2017ئ) اور جی ٹی روڈ (2019ئ) شامل ہیں۔

سید نور، فردوس جمال، راشد محمود، سردار اورنگ زیب لغاری، حسیب پاشا، فیصل قریشی، نورالحسن سمیت ملک کے نامور فنکاروں کا کہنا تھا کہ خالد بٹ کی فنی خدمات سے کسی صورت انکار نہیں کیا جا سکتا، مرحوم نے ساری زندگی فن کے لئے مختص کر دی،انہوں نے شدید علالت کے باوجود اداکاری ترک نہ کی اور باقاعدگی سے شوبز سرگرمیو ں میں حصہ لیتے رہے، فنکاروں کے مطابق خالد بٹ جیسے فنکار روز روز پیدا نہیں ہوتے،ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جاتی رہے گی۔
Load Next Story