برآمدات 150 ارب ڈالر پر لیجانے کیلئے تمام چیمبرز کو ساتھ لیکر چلیں گے احسن اقبال

آئندہ بجٹ میں بجلی کیلیے 260 ارب مختص، 155 ارب نئے بجلی گھروں پر خرچ ہونگے، ’تحقیق‘ کی ترقی کیلیے 50 کروڑ۔۔۔

معیشت کا رخ اندرونی سہاروں کی طرف موڑنا چاہتے ہیں، کوشش ہے کہ زرمبادلہ ذخائر بر آمدات سے حاصل ہوں، وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کی پریس کا نفرنس۔ فوٹو: طارق حسن/ ایکسپریس

وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ احسن اقبال نے کہاہے کہ ویژن 2025 کے تحت بجلی، پانی، سائنس و ٹیکنالوجی سمیت 7 شعبوں کی ترقی کے لیے بجٹ میں خصوصی رقم مختص کی جائیگی اور انتظامی ڈھانچے کے لیے اصلا حات کی جا رہی ہے۔

آئندہ مالی سال کے دوران بجلی کے منصوبوں کے لیے 260 ارب روپے مختص کیے جا ئیں گے۔ پاکستان کے 7 ہزار پی ایچ ڈیز کے لیے سرچ کے شعبے میں ترقی کے لیے 50 کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں۔ 2025 تک ملک میں بر آمدت کو 150 ارب ڈالرز تک پہنچانے کے لیے تمام چیمبرز کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے ملک گیر مہم شروع کی جا ئے گی۔ ہماری سب سے پہلی ترجیح انسانی وسائل کی تر قی ہے، معیشت کا رخ بیرونی سہاروں کی بجائے اندرونی سہاروں کی طرف موڑنا چاہتے ہیں۔ ہماری پو ری کوشش ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر بر آمدت سے حاصل ہوں۔ اگلے20 سال میں پانی کے بحران پر قابوپانے کے لیے متعدد اقدامات کر رہے ہیں۔


ہفتے کے روز لاہور میں (ن) لیگ کے مرکزی سیکریٹر یٹ میں پر یس کا نفر نس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے بر آمدکنندہ ملک بننا ہوگا۔ سائنس و ٹیکنالوجی میں 7 ہزار پی ایچ ڈی ہولڈر کیلیے50 کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں جن میں ہر سال اضافہ ہوگا اور ان کے ذریعے ملک میں ریسرچ کو فروغ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کے بحران نے پورے ملک کو معاشی طور پر بھی یر غمال بنا رکھا ہے، اس لیے حکو مت کی زیادہ توجہ ملک سے بجلی کی لوڈشیڈ نگ کا خاتمہ ہے اور اس کے لیے آئندہ مالی سال کے 525 ارب روپے کے بجٹ سے 260 ارب روپے ملک میں بجلی کے منصوبے کے لیے مختص کیے جا رہے ہیں جن میں سے155 ارب نئے بجلی گھروں،84 ارب سے پانی سے بجلی کے منصوبے، 23 ارب سے تھر مل اور58 ارب سے نیوکلیئر بجلی کے پلانٹ لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کئی سالوں کے بعد اب پہلی بار ریلوے کی تر قی کے لیے بھی آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 39 ارب مختص کیے جائیں گے جن میں سے بجلی کے کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کو کوئلہ فراہم کیا جا ئے گا اور ان فنڈزسے نئے انجنوں کی خر یداری اور ریلوے لائنوں کی مر مت بھی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں حکو متوں کا بجٹ پنشن، تنخواہوں کی ادائیگی میں ہی صرف ہو جا تا ہے، ہماری کوشش ہے کہ پنشن اور تنخواہوں کے شعبے میں اصلاحات کی جائیں اور ہماری سب سے پہلی تر جیح انسانی وسائل کی تر قی ہے اور معیشت کا رخ اندرونی سہاروں کی طرف موڑنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بنیادی ڈھانچے کی تر قی ناگزیر ہے۔ موٹرویز کا جال بچھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹر انسپورٹ کے شعبے کے لیے بھی آئندہ مالی سال کے دوران 151 ارب روپے مختص کیے جائیں گے اور ان میں سے 122 ارب روپے موٹر ویز اور ہائے ویز پر استعمال کیے جائیں گے۔
Load Next Story