90 کی دہائی کی فیریز فیس بُک پر فروخت کیلئے پیش
کمپنی کی جانب سے دو فیریز استعمال میں لائی گئیں لیکن انہیں صرف چند سال کی سروس کے بعد بند ہی کردیا گیا تھا
1990 کی دہائی کے اواخر میں کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں استعمال کے لیے بنائی گئیں فیریز فیس بک مارکیٹ پلیس پر فروخت کے لیے پیش ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تینوں فیریز 1990 کی دہائی سے تعلق رکھتی ہیں اور بی سی فیریز کمپنی کے استعمال کے لیے بنائی گئی تھیں تاہم زیادہ بجٹ کے باعث اور رفتار اور کارکردگی کی توقعات پر پورا نہ اترنے میں ناکام رہیں۔
بی سی فیریز کمپنی کی جانب سے دو فیریز استعمال میں لائی گئیں لیکن انہیں صرف چند سال کی سروس کے بعد بند ہی کردیا گیا تھا اور 2003 میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔
فیریز اب حکومت مصر کی ملکیت میں ہیں۔ برٹش کولمبیا سے تعلق رکھنے والے ایک بین الاقوامی تجارتی مشیر، راب آرتھرز کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایک مصری کمپنی کو تینوں فیریز کو اسکریپ کرنے کا معاہدہ دیا گیا تھا لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ یہ فیریز اب بھی اچھی حالت میں ہیں اور ممکنہ طور پر فروخت کی جا سکتi ہیں۔
آرتھرز نے مصری کمپنی کے ساتھ فیریز بیچنے کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے بعد انہوں نے فیریز کو فیس بک مارکیٹ پلیس پر برائے فروخت کیلئے پیش کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تینوں فیریز 1990 کی دہائی سے تعلق رکھتی ہیں اور بی سی فیریز کمپنی کے استعمال کے لیے بنائی گئی تھیں تاہم زیادہ بجٹ کے باعث اور رفتار اور کارکردگی کی توقعات پر پورا نہ اترنے میں ناکام رہیں۔
بی سی فیریز کمپنی کی جانب سے دو فیریز استعمال میں لائی گئیں لیکن انہیں صرف چند سال کی سروس کے بعد بند ہی کردیا گیا تھا اور 2003 میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔
فیریز اب حکومت مصر کی ملکیت میں ہیں۔ برٹش کولمبیا سے تعلق رکھنے والے ایک بین الاقوامی تجارتی مشیر، راب آرتھرز کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایک مصری کمپنی کو تینوں فیریز کو اسکریپ کرنے کا معاہدہ دیا گیا تھا لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ یہ فیریز اب بھی اچھی حالت میں ہیں اور ممکنہ طور پر فروخت کی جا سکتi ہیں۔
آرتھرز نے مصری کمپنی کے ساتھ فیریز بیچنے کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے بعد انہوں نے فیریز کو فیس بک مارکیٹ پلیس پر برائے فروخت کیلئے پیش کردیا۔