متواتر شکستوں کے بعد پاکستانی ٹیم میں تبدیلیوں پر غور ہونے لگا
اعظم خان کی جگہ حسیب اللہ کو بطور وکٹ کیپر بیٹر آزمانے کا امکان
متواتر شکستوں کے بعد پاکستانی ٹیم میں تبدیلیوں پر غور ہونے لگا جب کہ اعظم خان کی جگہ حسیب اللہ خان کو بطور وکٹ کیپر بیٹر آزمانے کا امکان بڑھ گیا۔
پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ میں ابھی تک کھیلے جانے والے دونوں ٹی 20میچز میں شکست سے دوچار ہوئی ہے،طویل عرصے سے قائم محمد رضوان اور بابر اعظم پر مشتمل کامیاب جوڑی کو توڑنے اور کم بیک و ڈیبیو سمیت چند تجربات میں 1،2کرکٹرز میں انفرادی بہتر کارکردگی کی جھلک تو نظر آئی مگر ٹیم جیت کی منزل تک پہنچنے سے بہت پہلے ہی ہمت ہارتی رہی۔
اب بدھ کو تیسرے میچ میں ناکامی ہوئی تو سیریز بھی ہاتھ سے نکل جائے گی،کمبی نیشن میں تبدیلی کو بھی خارج ازامکان قرار نہیں دیا جاسکتا،اعظم خان دونوں اننگز میں ناکام رہے، ان کی جگہ حسیب اللہ خان کو بطور وکٹ کیپر بیٹر آزمائے جانے پر غور کیا جارہا ہے، اسپنر اسامہ میر کو باہر بٹھاکر محمد نواز کو موقع دیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہین آفریدی جلد وکٹ نہ ملنے کا افسوس کرنے لگے
مقابلے کیلیے گرین شرٹس گذشتہ روز ہی ہیلٹن سے ڈونیڈن پہنچ گئے،آج سہ پہر 2سے شام 5بجے تک پریکٹس سیشن میں پہلے دونوں میچز میں خامیاں دور کرنے پر توجہ مرکوز ہوگی،بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کی بھرپور مشقوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
پاکستان ٹیم کو دونوں بار شکست کھلاڑیوں کی کارکردگی میں عدم تسلسل کی وجہ سے ہوئی ہیں، بابر اعظم نے دونوں میچز میں ففٹیز بنائیں، دوسرے میں فخرزمان کا بیٹ بھی خوب چلا مگر دیگر بیٹرز کو اچھے آغاز کا موقع بھی ملا تو بڑا اسکور نہیں کرپائے جس کی وجہ سے شراکتیں نہیں بن سکیں۔
ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ٹاپ اسکوررز بھی میچ فنش نہیں کرپائے، دوسری جانب بولرز دونوں میچز کے پاور پلے میں بہت مہنگے ثابت ہوئے،تیسرے مقابلے سے قبل ان تمام مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا۔
پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ میں ابھی تک کھیلے جانے والے دونوں ٹی 20میچز میں شکست سے دوچار ہوئی ہے،طویل عرصے سے قائم محمد رضوان اور بابر اعظم پر مشتمل کامیاب جوڑی کو توڑنے اور کم بیک و ڈیبیو سمیت چند تجربات میں 1،2کرکٹرز میں انفرادی بہتر کارکردگی کی جھلک تو نظر آئی مگر ٹیم جیت کی منزل تک پہنچنے سے بہت پہلے ہی ہمت ہارتی رہی۔
اب بدھ کو تیسرے میچ میں ناکامی ہوئی تو سیریز بھی ہاتھ سے نکل جائے گی،کمبی نیشن میں تبدیلی کو بھی خارج ازامکان قرار نہیں دیا جاسکتا،اعظم خان دونوں اننگز میں ناکام رہے، ان کی جگہ حسیب اللہ خان کو بطور وکٹ کیپر بیٹر آزمائے جانے پر غور کیا جارہا ہے، اسپنر اسامہ میر کو باہر بٹھاکر محمد نواز کو موقع دیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہین آفریدی جلد وکٹ نہ ملنے کا افسوس کرنے لگے
مقابلے کیلیے گرین شرٹس گذشتہ روز ہی ہیلٹن سے ڈونیڈن پہنچ گئے،آج سہ پہر 2سے شام 5بجے تک پریکٹس سیشن میں پہلے دونوں میچز میں خامیاں دور کرنے پر توجہ مرکوز ہوگی،بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کی بھرپور مشقوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
پاکستان ٹیم کو دونوں بار شکست کھلاڑیوں کی کارکردگی میں عدم تسلسل کی وجہ سے ہوئی ہیں، بابر اعظم نے دونوں میچز میں ففٹیز بنائیں، دوسرے میں فخرزمان کا بیٹ بھی خوب چلا مگر دیگر بیٹرز کو اچھے آغاز کا موقع بھی ملا تو بڑا اسکور نہیں کرپائے جس کی وجہ سے شراکتیں نہیں بن سکیں۔
ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ٹاپ اسکوررز بھی میچ فنش نہیں کرپائے، دوسری جانب بولرز دونوں میچز کے پاور پلے میں بہت مہنگے ثابت ہوئے،تیسرے مقابلے سے قبل ان تمام مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا۔