حارث نے ریٹائرمنٹ کا ذہن کیوں بنالیا تھا وجہ سامنے آگئی
آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز نہ کھیلنے پر انہیں سابق کرکٹرز سمیت ٹیم ڈائریکٹر اور چیف سلیکٹر نے تنقید کی تھی
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر ہونے کے بعد تنقید سے دلبرداشتہ ہوکر انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا ذہن بنالیا تھا۔
چیف سلیکٹر وہاب ریاض اور ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ نے متعدد بار آسٹریلیا میں کھیلے جانے والی ٹیسٹ سیریز سے دستبردای کے فیصلے پر حارث رؤف کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ لیجنڈری وسیم اکرم اور وقار یونس نے بھی انکو فیصلے پر نظرثانی کرنے کا کہا تھا۔
تنقید نے فاسٹ بولر کو مایوس کردیا تھا جس کے بعد انہوں نے مختصراً بین الاقوامی ریٹائرمنٹ پر غور شروع کردیا تھا تاہم قریبی دوستوں سے مشورہ لینے کے بعد انہوں نے اپنی توجہ کیرئیر کی طرف کی۔
مزید پڑھیں: سینٹرل کنٹریکٹ کی خلاف ورزی حارث رؤف کو شوکاز نوٹس جاری
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مکی انہیں ورلڈکپ کے دوران مسلسل قائل کرتے رہے کہ آپ میرے سب سے اہم ہتھیار ہو، میں آپ کو آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچوں میں ایکشن میں دیکھنا چاہتا ہوں لیکن حارث رؤف یہ کہہ کر مسلسل انکار کرتے رہے کہ ڈیڑھ سال میں ایک فرسٹ کلاس میچ کھیلا ہے، اگر ٹیسٹ کھیلنے کی کوشش کی تو میں ان فٹ ہوسکتا ہوں۔
مزید پڑھیں: ''ریڈ بال کرکٹ کی پریکٹس نہیں تھی'' حارث نے نوٹس کا جواب دیدیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ حارث رؤف ورلڈکپ کے دوران ٹیم انتظامیہ کو کہہ چکے تھے کہ موجودہ فٹنس کے ساتھ اگر میں نے ٹیسٹ کھیلا تو مجھے فٹنس مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
چیف سلیکٹروہاب ریاض کو بھی یہی کہا تھا کہ میری فٹنس ایسی نہیں ہے کہ ایک دن میں دس بارہ اوورز کراؤں اور 80اوورز فیلڈ میں رہوں۔
چیف سلیکٹر وہاب ریاض اور ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ نے متعدد بار آسٹریلیا میں کھیلے جانے والی ٹیسٹ سیریز سے دستبردای کے فیصلے پر حارث رؤف کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ لیجنڈری وسیم اکرم اور وقار یونس نے بھی انکو فیصلے پر نظرثانی کرنے کا کہا تھا۔
تنقید نے فاسٹ بولر کو مایوس کردیا تھا جس کے بعد انہوں نے مختصراً بین الاقوامی ریٹائرمنٹ پر غور شروع کردیا تھا تاہم قریبی دوستوں سے مشورہ لینے کے بعد انہوں نے اپنی توجہ کیرئیر کی طرف کی۔
مزید پڑھیں: سینٹرل کنٹریکٹ کی خلاف ورزی حارث رؤف کو شوکاز نوٹس جاری
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مکی انہیں ورلڈکپ کے دوران مسلسل قائل کرتے رہے کہ آپ میرے سب سے اہم ہتھیار ہو، میں آپ کو آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچوں میں ایکشن میں دیکھنا چاہتا ہوں لیکن حارث رؤف یہ کہہ کر مسلسل انکار کرتے رہے کہ ڈیڑھ سال میں ایک فرسٹ کلاس میچ کھیلا ہے، اگر ٹیسٹ کھیلنے کی کوشش کی تو میں ان فٹ ہوسکتا ہوں۔
مزید پڑھیں: ''ریڈ بال کرکٹ کی پریکٹس نہیں تھی'' حارث نے نوٹس کا جواب دیدیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ حارث رؤف ورلڈکپ کے دوران ٹیم انتظامیہ کو کہہ چکے تھے کہ موجودہ فٹنس کے ساتھ اگر میں نے ٹیسٹ کھیلا تو مجھے فٹنس مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
چیف سلیکٹروہاب ریاض کو بھی یہی کہا تھا کہ میری فٹنس ایسی نہیں ہے کہ ایک دن میں دس بارہ اوورز کراؤں اور 80اوورز فیلڈ میں رہوں۔