کورونا کے ممکنہ پھیلاؤ کے پیش نظر سندھ میں صوبائی ٹاسک فورس قائم
ٹاسک فورس کورونا کے پھیلاؤ کی صورت میں محکمہ صحت کو تکنیکی مدد فراہم کرنے کے ساتھ ہنگامی ردعمل کا منصوبہ تیار کریگی
صوبے میں کورونا کے ممکنہ پھیلاؤ کے پیش نظر نگراں وزیر صحت نے صوبائی ٹاسک فورس قائم کردی۔
11رکنی کمیٹی میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سندھ ڈاکٹر وقار محمود کو چیئرمین اور ایسوسی ایٹ پروفیسر آغاخان اسپتال ڈاکٹر فیصل محمود کو شریک چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر ثاقب شیخ، ڈاکٹر محمد آصف، ڈاکٹر سارہ سلمان، ڈاکٹر منیبہ احسن، ڈاکٹر اسامہ خالد کمیٹی کے اراکین میں شامل ہیں جبکہ محکمہ صحت کے چیف ٹیکنیکل آفیسر، پراجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی اور ایک ممبر کو آپڈ ہوں گے ۔
علاوہ ازیں شبیر علی بابر فوکل پرسن برائے میڈیا مقرر کیے گئے ہیں،صوبائی ٹاسک فورس ٹیم وزیر صحت کو رپورٹ کرے گی، کورونا کے ممکنہ پھیلاؤ کی صورت میں محکمہ صحت کو تکنیکی مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ہنگامی ردعمل کا منصوبہ تیار کرے گی جس میں کورونا میں اضافے کی صورت میں اٹھائے جانے والے مخصوص اقدامات کا خاکہ پیش کیا جائے گا۔
صوبائی ٹاسک فورس کورونا کی روک تھام، کنٹرول کے اقدامات اور مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے نگرانی کے لیے نظام تیار کرے گی، عوام اور دیگر اسٹیک ہولڈرز تک معلومات پھیلانے کے لیے مواصلاتی پروٹوکول قائم کرے گی اور دوسرے صوبوں اور این جی اوز کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دے گی۔
ٹاسک فوس ویکسینیشن کی ایک جامع حکمت عملی کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد یقینی بنائے گی۔
11رکنی کمیٹی میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سندھ ڈاکٹر وقار محمود کو چیئرمین اور ایسوسی ایٹ پروفیسر آغاخان اسپتال ڈاکٹر فیصل محمود کو شریک چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر ثاقب شیخ، ڈاکٹر محمد آصف، ڈاکٹر سارہ سلمان، ڈاکٹر منیبہ احسن، ڈاکٹر اسامہ خالد کمیٹی کے اراکین میں شامل ہیں جبکہ محکمہ صحت کے چیف ٹیکنیکل آفیسر، پراجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی اور ایک ممبر کو آپڈ ہوں گے ۔
علاوہ ازیں شبیر علی بابر فوکل پرسن برائے میڈیا مقرر کیے گئے ہیں،صوبائی ٹاسک فورس ٹیم وزیر صحت کو رپورٹ کرے گی، کورونا کے ممکنہ پھیلاؤ کی صورت میں محکمہ صحت کو تکنیکی مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ہنگامی ردعمل کا منصوبہ تیار کرے گی جس میں کورونا میں اضافے کی صورت میں اٹھائے جانے والے مخصوص اقدامات کا خاکہ پیش کیا جائے گا۔
صوبائی ٹاسک فورس کورونا کی روک تھام، کنٹرول کے اقدامات اور مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے نگرانی کے لیے نظام تیار کرے گی، عوام اور دیگر اسٹیک ہولڈرز تک معلومات پھیلانے کے لیے مواصلاتی پروٹوکول قائم کرے گی اور دوسرے صوبوں اور این جی اوز کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دے گی۔
ٹاسک فوس ویکسینیشن کی ایک جامع حکمت عملی کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد یقینی بنائے گی۔