زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
انٹر بینک میں ڈالر 14 پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 19 پیسے سستا ہوگیا
زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط ہوگیا۔
آئی ایم ایف سے 70 کروڑ ڈالر کی قسط ملنے اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کے 2 ارب ڈالر کے ڈپازٹس رول اوور ہونے، عالمی مارکیٹ میں خام تیل، کوئلے کی گھٹتی ہوئی قیمتوں کے باعث ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا ہونے لگا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی۔ ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 54 پیسے کم ہوکر 279 روپے 70 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی جو 11 ہفتوں کی کم ترین سطح تھی۔
محدود پیمانے پر ڈیمانڈ آنے اور مارکیٹ فورسز کی خریداری سرگرمیوں سے ڈالر کی قدر 280 روپے سے نیچے نہ آسکی اور کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 14 پیسے کی کمی سے 280 روپے 10 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں عازمین عمرہ، تعلیمی و طبی نوعیت کی ڈیمانڈ کے باوجود سپلائی بہتر ہونے کے سبب ڈالر کی قدر میں 19 پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قدر گھٹ کر 280 روپے 73 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ ڈالر کے انٹربینک اور اوپن ریٹ کے درمیان فرق صرف 63 پیسے کا رہ گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معیشت میں بھی ڈالر کی طلب موجود ہے اور لارج اسکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر کی 1.5 فیصد کی نمو سے اس بات کی نشاندہی ہورہی ہے کہ مستقبل قریب میں ڈالر کی طلب بڑھنے کے امکانات ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ حکومت کی ترسیلات زر اور برآمدی آمدنی حجم کے تناسب سے درآمدی ضروریات کے لیے ڈالر فراہم کرنے کی حکمت عملی روپے کی قدر کو تگڑا رکھنے میں کارگر ثابت ہورہی ہے۔
آئی ایم ایف سے 70 کروڑ ڈالر کی قسط ملنے اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کے 2 ارب ڈالر کے ڈپازٹس رول اوور ہونے، عالمی مارکیٹ میں خام تیل، کوئلے کی گھٹتی ہوئی قیمتوں کے باعث ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا ہونے لگا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی۔ ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 54 پیسے کم ہوکر 279 روپے 70 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی جو 11 ہفتوں کی کم ترین سطح تھی۔
محدود پیمانے پر ڈیمانڈ آنے اور مارکیٹ فورسز کی خریداری سرگرمیوں سے ڈالر کی قدر 280 روپے سے نیچے نہ آسکی اور کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 14 پیسے کی کمی سے 280 روپے 10 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں عازمین عمرہ، تعلیمی و طبی نوعیت کی ڈیمانڈ کے باوجود سپلائی بہتر ہونے کے سبب ڈالر کی قدر میں 19 پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قدر گھٹ کر 280 روپے 73 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ ڈالر کے انٹربینک اور اوپن ریٹ کے درمیان فرق صرف 63 پیسے کا رہ گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معیشت میں بھی ڈالر کی طلب موجود ہے اور لارج اسکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر کی 1.5 فیصد کی نمو سے اس بات کی نشاندہی ہورہی ہے کہ مستقبل قریب میں ڈالر کی طلب بڑھنے کے امکانات ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ حکومت کی ترسیلات زر اور برآمدی آمدنی حجم کے تناسب سے درآمدی ضروریات کے لیے ڈالر فراہم کرنے کی حکمت عملی روپے کی قدر کو تگڑا رکھنے میں کارگر ثابت ہورہی ہے۔