امریکا اسرائیل گٹھ جوڑ بے نقاب غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر قرارداد مسترد

امریکی سینیٹ میں 100 میں 72 ارکان نے اسرائیل کیخلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرانے کی مخالفت کی

امریکی سینیٹ میں 100 میں 72 ارکان نے اسرائیل کیخلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرانے کی مخالفت کی

غزہ میں اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے امریکی سینیٹ میں پیش کی گئی قرارداد کثرتِ رائے سے مسترد کردی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ میں برنی سینڈرز نے گزشتہ ماہ غزہ میں اسرائیل کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرانے کے لیے قرارداد پیش کی تھی جس پر آج رائے شماری کی گئی۔

سینیٹر برنی سینڈر کی قرارداد میں امریکی وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ عالمی قوانین کے تحت غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی غزہ میں سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرائیں۔

تاہم رائے شماری کے دوران امریکی سینٹ کے 100 میں سے صرف 11 ارکان نے تحقیقات کرانے کے مطالبے کی حمایت کی جب کہ 72 نے مخالفت میں ووٹ ڈالا۔

یہ خبر پڑھیں : غزہ میں جنگ 2025 تک جاری رہ سکتی ہے؛ نیتن یاہو


خیال رہے کہ امریکی سینیٹ میں حکمراں جماعت ڈیوکریٹس کو اپوزیشن جماعت ریپبلکن پر معمولی برتری حاصل ہے تاہم آج کی رائے شماری میں دونوں جانب سے اسرائیل کے حق میں ووٹ دیئے گئے۔

قبل ازیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کی صورت حال پر پیش کی گئی قرارداد کو بھی امریکا نے ویٹو کردیا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : غزہ؛ حماس سے لڑائی میں مزید 2 اسرائیلی فوجی ہلاک

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرنے پر امریکا کو عالمی سطح پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن جوبائیڈن انتظامیہ اسرائیلی حمایت سے ٹس سے مس نہ ہوئی۔

 
Load Next Story