مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ مزید 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں

سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 44.64 فیصد کی ریکارڈ سطح کو چھو گئی، 22 تا 29 ہزار ماہانہ آمدن والا طبقہ شدید متاثر

(فوٹو: فائل)

ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، گزشتہ ہفتے کے دوران مزید 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں۔

سالِ نو کے تیسرے ہفتے کے دوران بھی ملک میں مہنگائی کی شرح بڑھنے کا رجحان مسلسل جاری ہے۔ جنوری کے تیسرے ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.34 فی صد اضافہ ہوگیا جب کہ سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح بھی 44.64 فی صد کی ریکارڈ سطح کو چھو گئی ہے۔

مسلسل بڑھتی مہنگائی کے نتیجے میں سب سے زیادہ متاثر 22ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517روپے ماہانہ آمدن رکھنے والا طبقہ ہے، جس کے لیے مہنگائی کی شرح 48.43فی صد رہی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، جس کے اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 22 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ جب کہ 8کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 21اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔


اعداد شمارمیں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ایک ہفتے کے دوران ٹماٹر،چکن،انڈے ،پیاز،لہسن اور دالوں سمیت کئی اشیا مہنگی ہوئیں، جن میں ٹماٹرکی قیمتوں میں7.51 فیصد، چکن کی قیمتوں میں2.26 فیصد،انڈوں کی قیمتوں میں1.89فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں1.59 فیصد،دال مونگ کی قیمتوں میں1.46 فیصد، پیاز کی قیمتوں میں 8.69 فیصد، لہسن کی قیمتوں میں2.18فیصد اور ماچس کی قیمتوں میں1.67فیصد اضافہ ہوا ہے۔

علاوہ ازیں آلو کی قیمتوں میں3.85 فیصد،چائے کی پتی کی قیمتوں میں 0.20فیصد، کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 0.08فیصد جب کہ ویجیٹیبل گھی کی قیمتوں میں0.14 فیصد، آٹے کی قیمتوں میں0.07فیصد،پٹرول کی قیمت میں 2.99فیصد،گڑ کی قیمتوں میں0.04فیصد اور چینی کی قیمتوں میں0.90 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریے کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدن والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں37.23فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدن والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں42.35فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدن والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں48.43فیصد رہی۔

اسی طرح 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدن والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 45.69فیصد رہی جب کہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدن والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 42.83فیصدرہی ہے۔
Load Next Story