پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہورہی ہے دوفیصد شرحِ ترقی کا امکان ہے آئی ایم ایف
ٹیکس اور نان ٹیکس آمدن بڑھنے سے خسارے پر کنٹرول ہوا، آئی ایم ایف
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہورہی ہے اور معاشی ترقی کی شرح دوفیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ حکومتی زرمبادلہ ذخائر 4.5 سے بڑھ کر 8.2ارب ڈالر ہوگئے۔
آئی ایم ایف نےپاکستان میں ٹیکس اورنان ٹیکس ریونیو میں اضافے کوخوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے ٹیکس اور نان ٹیکس آمدن بڑھنے سے خسارے پر کنٹرول ہوا ہے ۔
رواں مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے7.6فیصد جبکہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 1.6فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی صورتحال پر رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس اورنان ٹیکس آمدن بڑھناخوش آئند ہے، جس سے خسارے پر کنٹرول ہوا۔
آئی ایم ایف کے مطابق رواں مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے7.6فیصد رہنے کا امکان ہے جو گزشتہ مالی سال کے دوران 7.7فیصد تھا۔ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 1.6فیصد تک رہ سکتا ہے۔
گزشتہ مالی سال پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے0.7 فیصد تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہورہی ہے اور معاشی ترقی کی شرح 2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ حکومتی زرمبادلہ ذخائر بھی 4.5 سے بڑھ کر 8.2ارب ڈالر ہوگئےہیں۔
آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں زرعی شعبہ قدرے بہتر ہے، جو 5.1فیصد کی شرح سے ترقی کررہا ہے، تاہم صنعتی شعبہ مشکلات کا شکار ہے، جس کی شرح نمو محض 2.5 فیصد ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مئی 2023 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 36 فیصد اور اکتوبر 2023میں 26.8فیصد تھی۔ گزشتہ مالی سال پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 8.5فیصد تھی جو رواں مالی سال 8فیصد رہنے کی توقع ہے۔
آئی ایم ایف نےپاکستان میں ٹیکس اورنان ٹیکس ریونیو میں اضافے کوخوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے ٹیکس اور نان ٹیکس آمدن بڑھنے سے خسارے پر کنٹرول ہوا ہے ۔
رواں مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے7.6فیصد جبکہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 1.6فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی صورتحال پر رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس اورنان ٹیکس آمدن بڑھناخوش آئند ہے، جس سے خسارے پر کنٹرول ہوا۔
آئی ایم ایف کے مطابق رواں مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے7.6فیصد رہنے کا امکان ہے جو گزشتہ مالی سال کے دوران 7.7فیصد تھا۔ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 1.6فیصد تک رہ سکتا ہے۔
گزشتہ مالی سال پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے0.7 فیصد تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہورہی ہے اور معاشی ترقی کی شرح 2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ حکومتی زرمبادلہ ذخائر بھی 4.5 سے بڑھ کر 8.2ارب ڈالر ہوگئےہیں۔
آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں زرعی شعبہ قدرے بہتر ہے، جو 5.1فیصد کی شرح سے ترقی کررہا ہے، تاہم صنعتی شعبہ مشکلات کا شکار ہے، جس کی شرح نمو محض 2.5 فیصد ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مئی 2023 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 36 فیصد اور اکتوبر 2023میں 26.8فیصد تھی۔ گزشتہ مالی سال پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 8.5فیصد تھی جو رواں مالی سال 8فیصد رہنے کی توقع ہے۔