امریکا بلوچستان کے ثقافتی ورثے کی اہمت کو اجاگر کرنے کیلیے پُرعزم ہے ڈونلڈ بلوم
پاکستان میں تعینات امریکی سفیر کی نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات، تاریخی وثقافتی ورثہ کے پہلےمنصوبے کا آغاز کردیا
پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان خان ڈومکی نے بلوچستان میں امریکا کی جانب سے فنڈ برائے بحالی تاریخی وثقافتی ورثہ کے پہلےمنصوبے کا آغاز کردیا۔
امریکی سفیرڈونلڈ بلوم نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'اس منصوبے کے آغاز سے یہ کوشش اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ امریکا بلوچستان کے ثقافتی ورثے کو اہمیت دیتا ہے اور اسکی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرنا ہمارے عزم کا ثبوت ہے'۔
انہوں نے کاہ کہ امریکی حکومت کیجانب سے پاکستان بھر میں ثقافتی ورثہ سے متعلق 33 منصوبوں کے لیے امریکا نے 80 لاکھ ڈالرز سے زائد فنڈز خرچ کیے ہیں۔ مذکورہ منصوبوں میں صوبہ سندھ کے ورن دیومندر، فریئرہال،نسروانجی بلڈنگ اوریونیسکوورلڈ ہیریٹیج کے مقام مکلی کے تاریخی قبرستان میں واقع سلطان ابراہیم اورامیرسلطان محمد کے مقبروں کی بحالی شامل ہے۔
منصوبے کی افتتاحی تقریب میں کراچی میں مقرر امریکی قونصل جنرل کانریڈ ٹربل، بلوچستان حکومت کے محکمہ ثقافت کے اعلیٰ حکام، سیز کے شریک بانی ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری اور ڈاکٹر عاصمہ ابراہیم نے شرکت کی۔
تقریب میں مہرگڑھ کی تاریخ اور مہر گڑھ میوزیم آف بلوچستان پر روشنی ڈالی گئی۔
مہر گڑھ میوزیم آف بلوچستان کا قیام ستمبر 2022 کوعمل میں آیا، جو خطے کی ابتدائی تاریخ کے متعلق آگاہی دیتا ہے۔ مہر گڑھ کے نوادرات کو عالمی سطح پربھی پزیرآئی ملی ہے جو کہ نیو یارک میں میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ اور پیرس کے میوسی گیمے میوزیم میں نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔
نیویارک کے میوزم میں رکھے گئے نواردات دنیا بھر میں پاکستان کے آثار قدیمہ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔
منصوبے کے تحت امریکی گرانٹ سے ملنے والی مالی اعانت سے میوزیم کی تزئین و آرائش کی بہتری اور بلوچستان ڈائریکٹوریٹ آف آرکیالوجی کے عملے کی تربیت اور انکی آبادی تک رسائی میں اضافہ ہوگا۔
اے ایف سی پی کا یہ منصوبہ حکومت بلوچستان کے محکمہ ثقافت اور سندھ ایکسپلوریشن اینڈایڈونچرسوسائٹی کے اشتراک سے نافذ العمل ہوا ہے، جبکہ یہ منصوبہ خطے کے ثقافتی منظرنامے کو محفوظ رکھنے کی کاوشوں میں معاونت فراہم کرے گا۔
اس تاریخی منصوبے کیلیے امریکا نے تین لاکھ بیس ہزار ڈالرز سے زائد رقم مختص کی ہے، جس کے ذریعے مہر گڑھ تہذیب کے نیئولیتھک دور کے آثار اور دیگر تاریخی نوادرات کی حفاظت کے علاوہ کوئٹہ میں قائم مہرگڑھ میوزیم آف بلوچستان کی انتظام کاری کو مزید بہتر بنانے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔
امریکی سفیرڈونلڈ بلوم نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'اس منصوبے کے آغاز سے یہ کوشش اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ امریکا بلوچستان کے ثقافتی ورثے کو اہمیت دیتا ہے اور اسکی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرنا ہمارے عزم کا ثبوت ہے'۔
انہوں نے کاہ کہ امریکی حکومت کیجانب سے پاکستان بھر میں ثقافتی ورثہ سے متعلق 33 منصوبوں کے لیے امریکا نے 80 لاکھ ڈالرز سے زائد فنڈز خرچ کیے ہیں۔ مذکورہ منصوبوں میں صوبہ سندھ کے ورن دیومندر، فریئرہال،نسروانجی بلڈنگ اوریونیسکوورلڈ ہیریٹیج کے مقام مکلی کے تاریخی قبرستان میں واقع سلطان ابراہیم اورامیرسلطان محمد کے مقبروں کی بحالی شامل ہے۔
منصوبے کی افتتاحی تقریب میں کراچی میں مقرر امریکی قونصل جنرل کانریڈ ٹربل، بلوچستان حکومت کے محکمہ ثقافت کے اعلیٰ حکام، سیز کے شریک بانی ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری اور ڈاکٹر عاصمہ ابراہیم نے شرکت کی۔
تقریب میں مہرگڑھ کی تاریخ اور مہر گڑھ میوزیم آف بلوچستان پر روشنی ڈالی گئی۔
مہر گڑھ میوزیم آف بلوچستان کا قیام ستمبر 2022 کوعمل میں آیا، جو خطے کی ابتدائی تاریخ کے متعلق آگاہی دیتا ہے۔ مہر گڑھ کے نوادرات کو عالمی سطح پربھی پزیرآئی ملی ہے جو کہ نیو یارک میں میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ اور پیرس کے میوسی گیمے میوزیم میں نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔
نیویارک کے میوزم میں رکھے گئے نواردات دنیا بھر میں پاکستان کے آثار قدیمہ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔
منصوبے کے تحت امریکی گرانٹ سے ملنے والی مالی اعانت سے میوزیم کی تزئین و آرائش کی بہتری اور بلوچستان ڈائریکٹوریٹ آف آرکیالوجی کے عملے کی تربیت اور انکی آبادی تک رسائی میں اضافہ ہوگا۔
اے ایف سی پی کا یہ منصوبہ حکومت بلوچستان کے محکمہ ثقافت اور سندھ ایکسپلوریشن اینڈایڈونچرسوسائٹی کے اشتراک سے نافذ العمل ہوا ہے، جبکہ یہ منصوبہ خطے کے ثقافتی منظرنامے کو محفوظ رکھنے کی کاوشوں میں معاونت فراہم کرے گا۔
اس تاریخی منصوبے کیلیے امریکا نے تین لاکھ بیس ہزار ڈالرز سے زائد رقم مختص کی ہے، جس کے ذریعے مہر گڑھ تہذیب کے نیئولیتھک دور کے آثار اور دیگر تاریخی نوادرات کی حفاظت کے علاوہ کوئٹہ میں قائم مہرگڑھ میوزیم آف بلوچستان کی انتظام کاری کو مزید بہتر بنانے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔