پی ٹی آئی کو کٹھن حالات سے نکالنے کیلیے لائحہ عمل تیار کرلیا اکبر ایس بابر
اکبر ایس بابر سمیت پی ٹی آئی کے بانی اراکین کی میزبانی میں قومی کانفرنس کا انعقاد، قرارداد کثرت رائے سے منظور
پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے دعویٰ کیا ہے کہ مجھ سمیت تمام ہم خیال دوستوں نے پی ٹی آئی کو کٹھن حالات سے نکالنے کیلیے لائحہ عمل تیار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اکبر ایس بابر نے اور دیگر بانی عہدیداران نے اسلام آباد میں قومی کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی۔
اکبر ایس بابر نے پروگرام کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما سمیت سابق عہدیدار موجود ہیں، ہم تحریک انصاف کو گمراہی سے بچانے کے کیلیے اکھٹے ہوئے تھے۔ اس کانفرنس میں شامل تمام افراد کے دستخط منظور کردہ قرارداد پر موجود ہیں۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ اس کانفرنس میں قرارداد منظور کی گئی ہے۔ جس میں ہمارا عملی لائحہ عمل سامنے آئے گا، یہ پشاور کے نواحی گاؤں میں دو درجن لوگوں نے جو الیکشن کروایا، یہ ویسا اجلاس نہیں تھا جبکہ اس اجلاس کا مقصد تحریک انصاف کو کٹھن حالات سے نکالنا تھا جس کا لائحہ عمل تیار کرلیا ہے۔
اکبر ایس بابر نے قرارداد کا متن پڑھتے ہوئے بتایا کہ 'پارٹی کے بنیادی اصولوں کے مطابق تفصیل سے جائزہ لیا گیا ہے۔ پارٹی کو درپیش مسائل اور مشکلات حوس اقتدار کے باعث پیش آئے جبکہ سپریم کورٹ کے انٹرا پارٹی فیصلے کو اجلاس میں موجود شرکا نے تاریخی قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں سب نے یک ذبان ہو کر تحریک انصاف کی قیادت پارٹی کی رہنمائی سے محروم ہو گئی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ بنیادی طور پر سب کو انٹرا پارٹی الیکشن پر معافی مانگنی چاہیے، تمام رہنماؤں نے انٹرا پارٹی کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ ہم سب نے عہد کیا ہے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی کے الیکشن کی ذمہ داری سنبھالی جائیں گی۔ ہم انٹرا پارٹی الیکشن کی قیادت خود سنبھالیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کے حقوق واپس دلوائے جائیں گے، ہم خود تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن بنائیں گے۔ پی ٹی آئی کے شفاف الیکشن کے ذریعے ورکرزکو ان کا حق ملے گا۔ اکبر ایس بابر نے بتایا کہ اجلاس میں 8 فروری کے الیکشن کے لیے ٹکٹس کو مسترد کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی ٹکٹوں میں ماضی کی طرح بندر بانٹ کی گئی ہے، کانفرنس کی قرارداد اور دیگر ریکارڈ الیکشن کمیشن کو ارسال کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے شفاف الیکشن کے بعد بلے کو واپس لینے کے لیے درخواست دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارٹی کے تمام بنک اکاونٹس کو منجمد کیا جائے۔ درخواست دیں گے جب تک غلط لوگوں کو پارٹی سے نکال باہر نہیں کیا جاتا، سب اکاؤنٹس منجمد کیے جائیںم تاحال بنک اکاونٹس کا استعمال مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔ الیکشن کمیشن کو اس حوالے سے بھی درخواست دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق اکبر ایس بابر نے اور دیگر بانی عہدیداران نے اسلام آباد میں قومی کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی۔
اکبر ایس بابر نے پروگرام کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما سمیت سابق عہدیدار موجود ہیں، ہم تحریک انصاف کو گمراہی سے بچانے کے کیلیے اکھٹے ہوئے تھے۔ اس کانفرنس میں شامل تمام افراد کے دستخط منظور کردہ قرارداد پر موجود ہیں۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ اس کانفرنس میں قرارداد منظور کی گئی ہے۔ جس میں ہمارا عملی لائحہ عمل سامنے آئے گا، یہ پشاور کے نواحی گاؤں میں دو درجن لوگوں نے جو الیکشن کروایا، یہ ویسا اجلاس نہیں تھا جبکہ اس اجلاس کا مقصد تحریک انصاف کو کٹھن حالات سے نکالنا تھا جس کا لائحہ عمل تیار کرلیا ہے۔
اکبر ایس بابر نے قرارداد کا متن پڑھتے ہوئے بتایا کہ 'پارٹی کے بنیادی اصولوں کے مطابق تفصیل سے جائزہ لیا گیا ہے۔ پارٹی کو درپیش مسائل اور مشکلات حوس اقتدار کے باعث پیش آئے جبکہ سپریم کورٹ کے انٹرا پارٹی فیصلے کو اجلاس میں موجود شرکا نے تاریخی قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں سب نے یک ذبان ہو کر تحریک انصاف کی قیادت پارٹی کی رہنمائی سے محروم ہو گئی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ بنیادی طور پر سب کو انٹرا پارٹی الیکشن پر معافی مانگنی چاہیے، تمام رہنماؤں نے انٹرا پارٹی کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ ہم سب نے عہد کیا ہے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی کے الیکشن کی ذمہ داری سنبھالی جائیں گی۔ ہم انٹرا پارٹی الیکشن کی قیادت خود سنبھالیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کے حقوق واپس دلوائے جائیں گے، ہم خود تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن بنائیں گے۔ پی ٹی آئی کے شفاف الیکشن کے ذریعے ورکرزکو ان کا حق ملے گا۔ اکبر ایس بابر نے بتایا کہ اجلاس میں 8 فروری کے الیکشن کے لیے ٹکٹس کو مسترد کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی ٹکٹوں میں ماضی کی طرح بندر بانٹ کی گئی ہے، کانفرنس کی قرارداد اور دیگر ریکارڈ الیکشن کمیشن کو ارسال کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے شفاف الیکشن کے بعد بلے کو واپس لینے کے لیے درخواست دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارٹی کے تمام بنک اکاونٹس کو منجمد کیا جائے۔ درخواست دیں گے جب تک غلط لوگوں کو پارٹی سے نکال باہر نہیں کیا جاتا، سب اکاؤنٹس منجمد کیے جائیںم تاحال بنک اکاونٹس کا استعمال مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔ الیکشن کمیشن کو اس حوالے سے بھی درخواست دی جائے گی۔