انٹر میں طلبا کو فیل کرنے پر حافظ نعیم کا کل بورڈ آفس پر دھرنے کا اعلان
وڈیرہ شاہی مائنڈ سیٹ کے تحت کراچی کے طلبہ و طالبات سے زیادتی کی جارہی ہے، امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے انٹر سال اوّل کے نتائج کے خلاف جمعہ 26 جنوری کو صبح 11 بجے انٹر بورڈ آفس پر دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔
ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اسکروٹنی کے نام پر فی پیپر 5 سو روپے وصول کر کے مال بنایا جارہا ہے جس میں صرف ری کاؤنٹنگ کی جائے گی جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر سے واضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کہ سال اول آرٹس و کامرس، پری میڈکل و پری انجینئرنگ کے نتائج کو کالعدم قراردے کر کراچی کے طلبہ و طالبات سے تعلیم دشمنی کا فوری طور پر سخت نوٹس لیں۔
حافظ نعیم نے کہا اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے اور صاف و شفاف طریقے سے ری چیکنگ کا عمل شروع کیا جائے۔ متاثرہ طلبہ وطالبات میں تمام زبان بولنے والے شامل ہیں، موجودہ نگراں حکومت پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کا ہی تسلسل اور توسیع ہے، جاگیرداری اور وڈیرہ شاہی مائنڈ سیٹ کے تحت کراچی کے شہریوں اور طلبہ و طالبات کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے، ہم اس کے خلاف بھرپور سیاسی مزاحمت جاری رکھیں گے اور طلبہ کو ان کا حق ضرور دلوائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 28 فروری کو باغ جناح گراؤنڈ میں تاریخی جلسہ اعلان کراچی ہوگا،کراچی کے عوام زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہوکر عام انتخابات کا فیصلہ دے دیں گے، سرکاری اداروں کو پرائیویٹ کرنا غیر قانونی اور غیر جمہوری عمل ہے، کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈزیزز کے شعبہ نرسنگ ہم کسی صورت فروخت نہیں ہونے دیں گے، جماعت اسلامی صرف زبانی جمع خر چ پر یقین نہیں رکھتی، کراچی میں پانی، بجلی، گیس سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے عوام کی ترجمانی کی ہے۔
ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اسکروٹنی کے نام پر فی پیپر 5 سو روپے وصول کر کے مال بنایا جارہا ہے جس میں صرف ری کاؤنٹنگ کی جائے گی جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر سے واضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کہ سال اول آرٹس و کامرس، پری میڈکل و پری انجینئرنگ کے نتائج کو کالعدم قراردے کر کراچی کے طلبہ و طالبات سے تعلیم دشمنی کا فوری طور پر سخت نوٹس لیں۔
حافظ نعیم نے کہا اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے اور صاف و شفاف طریقے سے ری چیکنگ کا عمل شروع کیا جائے۔ متاثرہ طلبہ وطالبات میں تمام زبان بولنے والے شامل ہیں، موجودہ نگراں حکومت پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کا ہی تسلسل اور توسیع ہے، جاگیرداری اور وڈیرہ شاہی مائنڈ سیٹ کے تحت کراچی کے شہریوں اور طلبہ و طالبات کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے، ہم اس کے خلاف بھرپور سیاسی مزاحمت جاری رکھیں گے اور طلبہ کو ان کا حق ضرور دلوائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 28 فروری کو باغ جناح گراؤنڈ میں تاریخی جلسہ اعلان کراچی ہوگا،کراچی کے عوام زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہوکر عام انتخابات کا فیصلہ دے دیں گے، سرکاری اداروں کو پرائیویٹ کرنا غیر قانونی اور غیر جمہوری عمل ہے، کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈزیزز کے شعبہ نرسنگ ہم کسی صورت فروخت نہیں ہونے دیں گے، جماعت اسلامی صرف زبانی جمع خر چ پر یقین نہیں رکھتی، کراچی میں پانی، بجلی، گیس سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے عوام کی ترجمانی کی ہے۔