پاکستان ایک نظر میں اب کیا ہوگا

ایم کیو ایم اب شاید کوئی سمجھوتہ نہ کرے کیو ں کہ ایم کیو ایم اور الطا ف حسین لا زم و ملزوم سمجھتے جاتے ہیں

یہا ں یہ بات بھی قا بل ذکر ہے کہ الطا ف حسین کی گرفتا ری اس وقت عمل میں آئی جب ملک میں سالانہ بجٹ پیش ہو نا تھا اس طر ح سا را ما حو ل یکسر تبدیل ہو گیا: فائل فوٹو

اب کیا ہو گا ؟ایم کیو ایم کے قا ئد الطاف حسین لندن میں گرفتا ری کے ساتھ ہی یہ سوال ہر شخص کے ہونٹوں پر آگیا۔ پا کستا نی سیا ست کے ایک طا قت ور کردار کی گرفتاری اور اس کے نتا ئج کے حوا لے سے جہاں ایک طرف ایک یہ تشویش پا ئی جا رہی ہے کہ اب حا لات کیا اختیا ر کریں گے ؟وہیں پا کستا نی سیا ست کو نز دیک سے دیکھنے والے بعض ما ہرین اس معا ملے کو ایک الگ زاویے سے دیکھ رہے ہیں ۔

الطا ف حسین کی گرفتا ری کے حوا لے سے اگر مختلف پہلو ں کا جا ئزہ لیا جا ئے تو وا ضح نظر آتا ہے کہ ایم کیو ایم اس حوا لے سے کو ئی کمپر و ما ئز نہیں کر ے گی اور بھر پور مزا حمت کرے گی کیو ں کہ ایم کیو ایم اور الطا ف حسین لا زم و ملزوم سمجھتے جاتے ہیں ۔ بعض حلقوں کے مطا بق ایم کیو ایم صرف پا رلیمنٹ میں ہی نہیں بلکہ ایک اسٹریٹ پا ور بھی رکھتی ہے اور اس کے پیچھے لا کھو ں لو گو ں کا اعتما د بھی ہے اس لئے وہ لندن پو لیس کے اس اقدام ممکنہ رد عمل ظا ہر کر ے گی ۔ اگر ہم ایم کیو ایم کی سیا ست کا جا ئزہ لیں تو یہ با ت وا ضح نظر آتی ہے کہ اس نے ابتدا سے ہی ملکی سیا ست میں غیر معمولی کا میا بی حا صل ہو ئی اور اس نے بڑے بڑے بر ج الٹ دیے ۔ انتخا بات جیتنے کے بعد ایم کیو ایم نے حکو مت میں شمو لیت کا ارا دہ کیا اور پہلے بے نظیر بھٹو کی حکو مت کا حصہ بنی تا ہم جلد اس کے حکو مت سےاختلا فا ت پیدا ہو گئے اس بعد نواز شریف کی حکو مت مین شا مل ہوئی تا ہم تھوڑے عر صے بعد ان کے سا تھ بھی را ستے جدا ہو گئے اور پھرحکومت کا حصہ بننے اور الگ ہو نے کا سلسلہ بعد میں بھی چلتا رہا ۔


یہا ں پر ایک با ت یہ بھی قا بل ذکر ہے ایم کیو ایم کی کا میا بیو ں کے سا تھ ہی اس کے اندا ز سیا ست کے حوا لے بہت سے مخا لفین نے تنقید کر نا شروع کی اور اس پر الزا ما ت عا ئد کئے کہ یہ اپنے مخا لفین کو برداشت نہیں کرتے تا ہم ایم کیویم اس مخا لفت کی تر دید کر تی ہے ۔اور وہ اس کے لئے اپنی کا میا بی کو بطور ثبوت پیش کر تے ہیں ۔ ایم کیو ایم کا زیا دہ اثر و رسوخ کرا چی ، حیدرآباد اور سند ھ کے اندرونی شہروں میں ہے لیکن اس کی پارلیما نی طا قت کو ملکی سطح پر تسلیم کیا جا تا ہے۔ تاہم سیا ست کے ماہر ین کے مطابق اس کا سبب الطا ف حسین کی شخصیت ہے کیو ں کہ پا رٹی کے کا رکنا ن ہی نہیں عہدیدار بھی ان کے تمام احکا مات کو تسلیم کر تے ہیں اسی وجہ سے اب ان کی گرفتا ری کے حوا لےکوئی شخص بھی قطعی را ئے دینے سے گریز رہا ہے۔

یہا ں یہ بات بھی قا بل ذکر ہے کہ الطا ف حسین کی گرفتا ری اس وقت عمل میں آئی جب ملک میں سالانہ بجٹ پیش ہو نا تھا اس طر ح سا را ما حو ل یکسر تبدیل ہو گیا اور ایک بے یقینی کی سی کیفیت ہر طر ف پھیل گئی ہے لیکن یہ بات وا ضح ہے کہ اس معا ملے کے ملکی سیا ست پر گہرے اثرات پڑیں گے اور میں اب بھی یہی سوچ رہا ہوں کہ آخر اب ہوگا کیا اور میرا خیال ہے کہیں نہ کہیں تو آپ بھی یہ بات سوچ ہی رہیں ہونگے۔

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔
Load Next Story