مریخ پر بھیجا گیا ناسا کا مشن اپنے اختتام کو پہنچ گیا
مشن اختتام پذیر ہونے کی خبر ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے سوشل میڈیا پر شیئر کی
ناسا کی جانب سے مریخ پر بھیجے گئے ہیلی کاپٹر مشن 'Ingenuity' نے اپنا مشن مکمل کر لیا ہے جو کہ دوسری زمینوں کی تلاش کے ایک نئے دور کو نشان زد کرتا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کی خلائی ایجنسی ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے مریخ پر ناسا کے 3 سالہ مشن کے اختتام کی خبر سوشل میڈیا پر شیئر کی۔ ابتدائی طور پر انجینوئٹی کو 30 دن کے مشن کے لیے مقرر کیا گیا تھا لیکن اس مدت کو بڑھاتے ہوئے مشن کی مدت تین سال تک بڑھادی گئی۔
1.8 کلوگرام وزنی شمسی توانائی سے چلنے والے ہیلی کاپٹر نما روبوٹ نے اپریل 2021 میں اپنے تاریخی سفر کا آغاز کیا۔ پورے مشن کے دوران مشین نے 72 پروازیں مکمل کیں جس نے مجموعی طور پر ابتدائی متوقع شدہ فاصلے سے 14 گنا زیادہ فاصلہ طے کیا۔
ناسا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انجینوئٹی نے مستقبل کے دیگر سیاروں پر بھیجے جانے والے مشنز کے لیے قیمتی بصیرت فراہم کی ہے اور خلا میں دیگر اجسام کی تلاش کے طریقوں کو مزید آسان کردیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کی خلائی ایجنسی ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے مریخ پر ناسا کے 3 سالہ مشن کے اختتام کی خبر سوشل میڈیا پر شیئر کی۔ ابتدائی طور پر انجینوئٹی کو 30 دن کے مشن کے لیے مقرر کیا گیا تھا لیکن اس مدت کو بڑھاتے ہوئے مشن کی مدت تین سال تک بڑھادی گئی۔
1.8 کلوگرام وزنی شمسی توانائی سے چلنے والے ہیلی کاپٹر نما روبوٹ نے اپریل 2021 میں اپنے تاریخی سفر کا آغاز کیا۔ پورے مشن کے دوران مشین نے 72 پروازیں مکمل کیں جس نے مجموعی طور پر ابتدائی متوقع شدہ فاصلے سے 14 گنا زیادہ فاصلہ طے کیا۔
ناسا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انجینوئٹی نے مستقبل کے دیگر سیاروں پر بھیجے جانے والے مشنز کے لیے قیمتی بصیرت فراہم کی ہے اور خلا میں دیگر اجسام کی تلاش کے طریقوں کو مزید آسان کردیا ہے۔