کورنگی سنگر چورنگی پرشہریوں سے لوٹ مار معمول بن گئی
پولیس کی موجودگی کے باوجود ملزمان باآسانی واردات کرکے فرار ہوجاتے ہیں
کورنگی سنگر چورنگی پر شہریوں سے لوٹ مار کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔
پولیس کی موجودگی کے باوجود مسلح ملزمان راہگیروں کو سر راہ یرغمال بنا کر نقدی ، موبائل فون اور دیگر قیمتی اشیاء سے محروم کر کے قریب ہی علاقے میں جا کر روپوش ہوجاتے ہیں، تفصیلات کے مطابق کورنگی کے علاقے سنگر چورنگی کے قریب موٹر سائیکل پر سوار3نوجوانوں کو قریبی آبادی سے نکل کر آنے والے ملزمان نے اسلحے کے زور پر یرغمال بنا کر 70 ہزار روپے سے زائد مالیت کے 3 موبائل فون ، 14 ہزار روپے نقد ، جیب موجود شناختی اور دیگر اہم دستاویزات چھیننے کے بعد موٹر سائیکل کی چابی نکال کر موقع سے فرار ہوگئے۔
علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سنگر چورنگی پر لوٹ مار کی وارداتیں معمول بن گئی ہیں اور بڑھتی ہوئی وارداتوں کے بعد کورنگی صنعتی ایریا پولیس اور عوامی کالونی پولیس حدود کے تنازعے پر متاثرہ افراد کو چکر لگاتے ہیں اور بالآخر لٹنے والا شخص تھانے جانا ہی چھوڑ دیتا ہے، اطلاعات کے مطابق سنگر چورنگی پر موٹر سائیکل گشت پولیس اہلکار موجود تو ضرور ہوتے ہیں تاہم وہ موٹر سائیکل سواروں کو روک کر ان سے توڑ جوڑ میں مصروف رہتے ہیں اور جرائم پیشہ عناصر ان کی موجودگی کے باوجود وہاں سے گزرنے والے شہریوں کو باآسانی لوٹ کر فرار ہوجاتے ہیں۔
پولیس کی موجودگی کے باوجود مسلح ملزمان راہگیروں کو سر راہ یرغمال بنا کر نقدی ، موبائل فون اور دیگر قیمتی اشیاء سے محروم کر کے قریب ہی علاقے میں جا کر روپوش ہوجاتے ہیں، تفصیلات کے مطابق کورنگی کے علاقے سنگر چورنگی کے قریب موٹر سائیکل پر سوار3نوجوانوں کو قریبی آبادی سے نکل کر آنے والے ملزمان نے اسلحے کے زور پر یرغمال بنا کر 70 ہزار روپے سے زائد مالیت کے 3 موبائل فون ، 14 ہزار روپے نقد ، جیب موجود شناختی اور دیگر اہم دستاویزات چھیننے کے بعد موٹر سائیکل کی چابی نکال کر موقع سے فرار ہوگئے۔
علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سنگر چورنگی پر لوٹ مار کی وارداتیں معمول بن گئی ہیں اور بڑھتی ہوئی وارداتوں کے بعد کورنگی صنعتی ایریا پولیس اور عوامی کالونی پولیس حدود کے تنازعے پر متاثرہ افراد کو چکر لگاتے ہیں اور بالآخر لٹنے والا شخص تھانے جانا ہی چھوڑ دیتا ہے، اطلاعات کے مطابق سنگر چورنگی پر موٹر سائیکل گشت پولیس اہلکار موجود تو ضرور ہوتے ہیں تاہم وہ موٹر سائیکل سواروں کو روک کر ان سے توڑ جوڑ میں مصروف رہتے ہیں اور جرائم پیشہ عناصر ان کی موجودگی کے باوجود وہاں سے گزرنے والے شہریوں کو باآسانی لوٹ کر فرار ہوجاتے ہیں۔