کراچی میں ہنگائی آرائی توڑ پھوڑ کے الزام میں پی ٹی آئی کے مزید 18 کارکن گرفتار
گرفتاریاں فریئر تھانے میں درج مقدمے کے تحت کی گئی ہیں اور مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں، پولیس
پولیس نے کلفٹن کے علاقے تین تلوار پر ہنگامہ آرائی، پولیس پر تشدد اور سرکاری گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مزید 18 کارکنان کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایس ایس پی ضلع جنوبی نے بتایا کہ گرفتاریاں فریئر تھانے میں درج مقدمے کے تحت کی گئی ہیں جبکہ اس حوالے سے مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں۔
ترجمان کے مطابق ملزمان کو موقع سے حاصل کیے گئے، ڈیجیٹل شواہد میں شناخت کے بعد شہر کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی میں پی ٹی آئی کی ریلی، کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم، متعدد گرفتار
واضح رہے کہ اتوار کو کراچی کے علاقے کلفٹن تین تلوار پر پی ٹی آئی کی جانب سے نکالی گئی ریلی کے دوران کارکنوں کا پولیس سے تصادم ہوا تھا جہاں ایس ایچ او بوٹ بیسن اور خاتون پولیس اہلکار سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں پر واٹرکینن کا استعمال کیا تھا اور متعد کارکنوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا اور اس دوران کوریج کے لیے موجود مختلف ٹی وی چینلز کے کیمرا مین اور رپورٹرز بھی تشدد کا نشانہ بنے تھے۔
بعدازاں پولیس نے واقعے کا مقدمہ دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کرلیا تھا۔
ترجمان ایس ایس پی ضلع جنوبی نے بتایا کہ گرفتاریاں فریئر تھانے میں درج مقدمے کے تحت کی گئی ہیں جبکہ اس حوالے سے مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں۔
ترجمان کے مطابق ملزمان کو موقع سے حاصل کیے گئے، ڈیجیٹل شواہد میں شناخت کے بعد شہر کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی میں پی ٹی آئی کی ریلی، کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم، متعدد گرفتار
واضح رہے کہ اتوار کو کراچی کے علاقے کلفٹن تین تلوار پر پی ٹی آئی کی جانب سے نکالی گئی ریلی کے دوران کارکنوں کا پولیس سے تصادم ہوا تھا جہاں ایس ایچ او بوٹ بیسن اور خاتون پولیس اہلکار سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں پر واٹرکینن کا استعمال کیا تھا اور متعد کارکنوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا اور اس دوران کوریج کے لیے موجود مختلف ٹی وی چینلز کے کیمرا مین اور رپورٹرز بھی تشدد کا نشانہ بنے تھے۔
بعدازاں پولیس نے واقعے کا مقدمہ دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کرلیا تھا۔