ایچ بی ایل پی ایس ایل پروڈکشن پر 1 ارب 15 کروڑ لگیں گے
اگلے سال کی رقم 1 ارب21کروڑ،کمترین بڈ والی کمپنی کو کنٹریکٹ نہ ملا
ایچ بی ایل پی ایس ایل9 کی پروڈکشن پر ایک ارب 15 کروڑ روپے لگیں گے۔
پی ایس ایل کا نواں ایڈیشن 17 فروری کو لاہور میں شروع ہوگا، انتہائی تاخیر سے گذشتہ روز ٹی وی پروڈکشن کے حقوق دیے گئے، اس میں بھی بڑا تنازع ہو گیا،60 فیصد مارکس ٹیکنیکل اور باقی فنانشل بڈ کے تھے، ٹیکنیکل بڈ میں براڈکاسٹ رائٹس کی حامل کمپنی کو ہی ڈس کوالیفائی کر دیا گیا، یوں 2 کمپنیز باقی رہ گئیں۔
حیران کن طور پر تینوں نے ہی مارکنگ پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے شکایات کمیٹی سے رجوع کر لیا،اس کے سربراہ قائم مقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاورنے خوش اسلوبی سے مسئلہ حل کرا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایچ بی ایل پی ایس ایل؛ علی ظفر کی آواز گونجنے کا امکان روشن
کمیٹی نے سماعت کے بعد تینوں پارٹیز کے نمبرز بڑھا دیے،ڈس کوالیفائی ہونے والی کمپنی بھی دوڑ میں شامل ہو گئی،بعد میں فنانشل بڈ میں سب سے کم رقم کی جگہ دوسرے نمبر والی کمپنی کو اہمیت دی گئی، یوں پہلے ڈس کوالیفائی کرنے والی کمپنی کمتر بڈ کے باوجود پیچھے رہ گئی، اس سے پروڈکشن کی رقم بھی تقریبا 50 کروڑ روپے بڑھ گئی، اس سال پروڈکشن پر ایک ارب 15 کروڑ لگیں گے،اگلے سال کی رقم 1 ارب21کروڑ ہو گی، اس کا 95 فیصد حصہ فرنچائزز کو ہی دینا ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ بڈنگ کے طریقہ کار پر2 پارٹیز کو ابتدا سے ہی اعتراضات تھے جنھوں نے شکایات کمیٹی سے رجوع کیا تو نمبر ون کمپنی نے بھی ایسا کر کے ڈائریکٹر کمرشل بابر حمید کی زیرسربراہی بڈ کمیٹی پرسوال اٹھا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل9 کا آغاز کب سے ہوگا؛ شیڈول کا باقاعدہ اعلان ہوگیا
دوسری جانب پی سی بی کا کہنا ہے کہ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق معاہدہ ہوا، ٹیکنیکل اور فنانشل کے مجموعی مارکس کو مدنظر رکھا گیا۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس کی پی ایس ایل پروڈکشن پر ایک ارب16 کروڑ91 لاکھ93 ہزار219 روپے لگے تھے، 95 فیصد رقم فرنچائزز اور5 فیصد پی سی بی ادا کرتا ہے۔
پی ایس ایل کا نواں ایڈیشن 17 فروری کو لاہور میں شروع ہوگا، انتہائی تاخیر سے گذشتہ روز ٹی وی پروڈکشن کے حقوق دیے گئے، اس میں بھی بڑا تنازع ہو گیا،60 فیصد مارکس ٹیکنیکل اور باقی فنانشل بڈ کے تھے، ٹیکنیکل بڈ میں براڈکاسٹ رائٹس کی حامل کمپنی کو ہی ڈس کوالیفائی کر دیا گیا، یوں 2 کمپنیز باقی رہ گئیں۔
حیران کن طور پر تینوں نے ہی مارکنگ پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے شکایات کمیٹی سے رجوع کر لیا،اس کے سربراہ قائم مقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاورنے خوش اسلوبی سے مسئلہ حل کرا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایچ بی ایل پی ایس ایل؛ علی ظفر کی آواز گونجنے کا امکان روشن
کمیٹی نے سماعت کے بعد تینوں پارٹیز کے نمبرز بڑھا دیے،ڈس کوالیفائی ہونے والی کمپنی بھی دوڑ میں شامل ہو گئی،بعد میں فنانشل بڈ میں سب سے کم رقم کی جگہ دوسرے نمبر والی کمپنی کو اہمیت دی گئی، یوں پہلے ڈس کوالیفائی کرنے والی کمپنی کمتر بڈ کے باوجود پیچھے رہ گئی، اس سے پروڈکشن کی رقم بھی تقریبا 50 کروڑ روپے بڑھ گئی، اس سال پروڈکشن پر ایک ارب 15 کروڑ لگیں گے،اگلے سال کی رقم 1 ارب21کروڑ ہو گی، اس کا 95 فیصد حصہ فرنچائزز کو ہی دینا ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ بڈنگ کے طریقہ کار پر2 پارٹیز کو ابتدا سے ہی اعتراضات تھے جنھوں نے شکایات کمیٹی سے رجوع کیا تو نمبر ون کمپنی نے بھی ایسا کر کے ڈائریکٹر کمرشل بابر حمید کی زیرسربراہی بڈ کمیٹی پرسوال اٹھا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل9 کا آغاز کب سے ہوگا؛ شیڈول کا باقاعدہ اعلان ہوگیا
دوسری جانب پی سی بی کا کہنا ہے کہ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق معاہدہ ہوا، ٹیکنیکل اور فنانشل کے مجموعی مارکس کو مدنظر رکھا گیا۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس کی پی ایس ایل پروڈکشن پر ایک ارب16 کروڑ91 لاکھ93 ہزار219 روپے لگے تھے، 95 فیصد رقم فرنچائزز اور5 فیصد پی سی بی ادا کرتا ہے۔