بھارت آئی سی سی پر مکمل قبضے کا خواب دیکھنے لگا
بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کو عالمی کونسل کا چیئرمین بننے کا شوق چرانے لگا
بھارت آئی سی سی پرمکمل قبضے کا خواب دیکھنے لگا جب کہ بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کو اب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا چیئرمین بننے کا شوق چرانے لگا۔
ایشین کرکٹ کونسل کی اہم میٹنگز بالی میں منگل کو شروع ہوچکی ہیں، بدھ کو اہم فیصلوں کا امکان ہے، اگرچہ ایجنڈے میں نئے صدر کا انتخاب شامل نہیں تاہم یہ رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری اور صدر ایشین کرکٹ کونسل جے شاہ اب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا صدر بننا چاہتے ہیں، اس لیے وہ اے سی سی کی ذمہ داری چھوڑسکتے ہیں۔
صدر ایشیائی کونسل کے عہدے کی مدت 2 برس ہوتی ہے، روٹیشن پالیسی کے تحت ہر بورڈ کو سربراہی کا موقع دیا جاتا ہے، جے شاہ اپنے عہدے کی مدت کے دوسرے برس میں ہیں۔ اس لیے اگر وہ واقعی آئی سی سی کا چیئرمین بننا چاہتے ہیں تو پھر انھیں بدھ کو ہی ایشیائی کونسل کی ذمہ داری چھوڑنے کا فیصلہ سنانا ہوگا، اس صورت میں نئے صدر کی تقرری کا عمل شروع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی قوانین کی خلاف ورزی پر جسپریت بمراہ کو جرمانہ
آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کی صورت میں انھیں بھارتی کرکٹ بورڈ کو بھی چھوڑنا پڑے گا ، قوانین کے تحت عالمی گورننگ باڈی کا سربراہ اپنے ملکی بورڈ میں عہدہ نہیں رکھ سکتا۔ اس وقت آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے نومبر میں دوسری مدت پوری کرنے والے ہیں۔
ادھر بالی میں ہونے والی ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگز میں کئی دیگر اہم معاملات بھی زیربحث آئیں گے، اس میں تمام ممبربورڈز کے حکام شریک ہیں،پاکستان کی نمائندگی قائم مقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاور اور سی او او سلمان نصیر کر رہے ہیں۔
سب سے اہم معاملہ نشریاتی حقوق کی فروخت کا ہے، اس باڈی کا ٹاپ ایونٹ ایشیا کپ ہے، اس کی سب سے زیادہ اہمیت پاک بھارت میچز کی وجہ سے ہے،اس سے براڈکاسٹرز کو بہت زیادہ منافع حاصل ہوگا، گذشتہ 8 برس سے نشریاتی حقوق ڈزنی اسٹار کے پاس ہیں چونکہ بھارت میں اسپورٹس براڈکاسٹنگ کا منظرنامہ تبدیل ہوچکا ، اس لیے کوئی پیشگوئی کرنا آسان نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی سی سی آئی پر دولت کی لالچ میں کرکٹ کو نظرانداز کرنے کا الزام
گزشتہ روز اے سی سی کی جانب سے تمام ٹاپ براڈکاسٹرز کو ڈنر پر مدعو کیا گیا تھا، ویاکوم 18 بھی اسپورٹس براڈکاسٹنگ میں اپنے پر تیزی سے پھیلا رہا ہے، وہ ایشیا کپ کے حقوق کی خریداری کا اہم امیدوار ثابت ہوگا۔ اے سی سی کواگلے ایشیا کپ کے میزبان کا بھی فیصلہ کرنا ہے جو 2025 میں کھیلا جائے گا۔
آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ 2026 میں بھارت اور سری لنکا میں ہونا ہے، اس کی تیاری کیلیے اس بار ایشیا کپ 20 اوورز کے فارمیٹ میں کھیلا جائے گا، اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کے بھی کئی امیدوار ہیں۔ ان میں یواے ای اور اومان بھی شامل ہیں تاہم اے سی سی ممبرشپ معاہدے کے تحت صرف فل ممبرز ہی اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کرسکتے ہیں، اگرچہ ماضی میں 2 مرتبہ یواے ای میں ایشیا کپ کا اانعقاد ہوا تاہم اس وقت اصل میزبان بھارت اور سری لنکا تھے۔
گزشتہ ایونٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان اور سری لنکا میں کھیلا گیا تھا۔
ایشین کرکٹ کونسل کی اہم میٹنگز بالی میں منگل کو شروع ہوچکی ہیں، بدھ کو اہم فیصلوں کا امکان ہے، اگرچہ ایجنڈے میں نئے صدر کا انتخاب شامل نہیں تاہم یہ رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری اور صدر ایشین کرکٹ کونسل جے شاہ اب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا صدر بننا چاہتے ہیں، اس لیے وہ اے سی سی کی ذمہ داری چھوڑسکتے ہیں۔
صدر ایشیائی کونسل کے عہدے کی مدت 2 برس ہوتی ہے، روٹیشن پالیسی کے تحت ہر بورڈ کو سربراہی کا موقع دیا جاتا ہے، جے شاہ اپنے عہدے کی مدت کے دوسرے برس میں ہیں۔ اس لیے اگر وہ واقعی آئی سی سی کا چیئرمین بننا چاہتے ہیں تو پھر انھیں بدھ کو ہی ایشیائی کونسل کی ذمہ داری چھوڑنے کا فیصلہ سنانا ہوگا، اس صورت میں نئے صدر کی تقرری کا عمل شروع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی قوانین کی خلاف ورزی پر جسپریت بمراہ کو جرمانہ
آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کی صورت میں انھیں بھارتی کرکٹ بورڈ کو بھی چھوڑنا پڑے گا ، قوانین کے تحت عالمی گورننگ باڈی کا سربراہ اپنے ملکی بورڈ میں عہدہ نہیں رکھ سکتا۔ اس وقت آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے نومبر میں دوسری مدت پوری کرنے والے ہیں۔
ادھر بالی میں ہونے والی ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگز میں کئی دیگر اہم معاملات بھی زیربحث آئیں گے، اس میں تمام ممبربورڈز کے حکام شریک ہیں،پاکستان کی نمائندگی قائم مقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاور اور سی او او سلمان نصیر کر رہے ہیں۔
سب سے اہم معاملہ نشریاتی حقوق کی فروخت کا ہے، اس باڈی کا ٹاپ ایونٹ ایشیا کپ ہے، اس کی سب سے زیادہ اہمیت پاک بھارت میچز کی وجہ سے ہے،اس سے براڈکاسٹرز کو بہت زیادہ منافع حاصل ہوگا، گذشتہ 8 برس سے نشریاتی حقوق ڈزنی اسٹار کے پاس ہیں چونکہ بھارت میں اسپورٹس براڈکاسٹنگ کا منظرنامہ تبدیل ہوچکا ، اس لیے کوئی پیشگوئی کرنا آسان نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی سی سی آئی پر دولت کی لالچ میں کرکٹ کو نظرانداز کرنے کا الزام
گزشتہ روز اے سی سی کی جانب سے تمام ٹاپ براڈکاسٹرز کو ڈنر پر مدعو کیا گیا تھا، ویاکوم 18 بھی اسپورٹس براڈکاسٹنگ میں اپنے پر تیزی سے پھیلا رہا ہے، وہ ایشیا کپ کے حقوق کی خریداری کا اہم امیدوار ثابت ہوگا۔ اے سی سی کواگلے ایشیا کپ کے میزبان کا بھی فیصلہ کرنا ہے جو 2025 میں کھیلا جائے گا۔
آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ 2026 میں بھارت اور سری لنکا میں ہونا ہے، اس کی تیاری کیلیے اس بار ایشیا کپ 20 اوورز کے فارمیٹ میں کھیلا جائے گا، اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کے بھی کئی امیدوار ہیں۔ ان میں یواے ای اور اومان بھی شامل ہیں تاہم اے سی سی ممبرشپ معاہدے کے تحت صرف فل ممبرز ہی اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کرسکتے ہیں، اگرچہ ماضی میں 2 مرتبہ یواے ای میں ایشیا کپ کا اانعقاد ہوا تاہم اس وقت اصل میزبان بھارت اور سری لنکا تھے۔
گزشتہ ایونٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان اور سری لنکا میں کھیلا گیا تھا۔