لاہور فواد چوہدری کو اشتہاری قرار دینے کا حکم کالعدم قرار
زیر حراست ملزم کو اشتہاری قرار نہیں دیا جا سکتا ہے، درخواست میں موقف
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو اشتہاری قرار دینے کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج محمد نوید اقبال نے فواد چوہدری کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا۔ فواد چوہدری کے وکیل ظفر اقبال ایڈوکیٹ نے دلائل دیے۔
درخواست میں موقف دیا کہ فواد چوہدری کو پیش نہ ہونے کی بنیاد پر دو مقدمات میں اشتہاری قرار دیا گیا۔ ماڈل ٹاؤن تھانہ کے مقدمہ نمبر 366/23 میں 9 دسمبر 2023 کو اور مقدمہ نمبر 367/23 میں 12 دسمبر 2023 کو اشتہاری قرار دیا گیا۔ فواد چوہدری 4 نومبر 2023 سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید ہیں اور زیر حراست ملزم کو اشتہاری قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت دونوں مقدمات میں اشتہاری قرار دینے کے حکم کو کالعدم قرار دے۔
دوسری جانب، عدالت نے فواد چوہدری پر درج تمام مقدمات میں ایک ساتھ گرفتاری ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے 9مئی کی جے آئی ٹی کے سربراہ کو تمام مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔
درخواست میں موقف تھا کہ پولیس نے نو مئی کے بعد مختلف مقدمات درج کیے ہیں اور ایک مقدمے سے ضمانت پر دوسرے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے، ایک مقدمے کے بعد دوسرے مقدمے میں گرفتاری ڈال دی جاتی ہے۔
استدعا کی گئی کہ عدالت 9 اور 10 مئی کے مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے اور فواد چوہدری پر درج تمام مقدمات میں ایک ساتھ گرفتاری ڈالنے کا حکم دے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج محمد نوید اقبال نے فواد چوہدری کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا۔ فواد چوہدری کے وکیل ظفر اقبال ایڈوکیٹ نے دلائل دیے۔
درخواست میں موقف دیا کہ فواد چوہدری کو پیش نہ ہونے کی بنیاد پر دو مقدمات میں اشتہاری قرار دیا گیا۔ ماڈل ٹاؤن تھانہ کے مقدمہ نمبر 366/23 میں 9 دسمبر 2023 کو اور مقدمہ نمبر 367/23 میں 12 دسمبر 2023 کو اشتہاری قرار دیا گیا۔ فواد چوہدری 4 نومبر 2023 سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید ہیں اور زیر حراست ملزم کو اشتہاری قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت دونوں مقدمات میں اشتہاری قرار دینے کے حکم کو کالعدم قرار دے۔
دوسری جانب، عدالت نے فواد چوہدری پر درج تمام مقدمات میں ایک ساتھ گرفتاری ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے 9مئی کی جے آئی ٹی کے سربراہ کو تمام مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔
درخواست میں موقف تھا کہ پولیس نے نو مئی کے بعد مختلف مقدمات درج کیے ہیں اور ایک مقدمے سے ضمانت پر دوسرے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے، ایک مقدمے کے بعد دوسرے مقدمے میں گرفتاری ڈال دی جاتی ہے۔
استدعا کی گئی کہ عدالت 9 اور 10 مئی کے مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے اور فواد چوہدری پر درج تمام مقدمات میں ایک ساتھ گرفتاری ڈالنے کا حکم دے۔