ایسا حکم نہیں دینا چاہتے جو انتخابات میں تاخیر کا باعث بنے سپریم کورٹ 

درخواست گزار نے اپیل دائر کرنے میں 12 دن کی تاخیر کی، بروقت اپیل دائر ہوتی تو انتخابات کے لیے اجازت مل سکتی تھی، عدالت

(فوٹو: فائل)

میں کاغذات نامزدگی منظوری کے لیے دائر اپیل پر سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایسا حکم نہیں دینا چاہتے، جو انتخابات میں تاخیر کا سبب بنے۔

پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 244 بہاول نگر میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے پی پی 244 سے امیدوار مظفر خان کی کاغذات نامزدگی منظوری کے لیے دائر اپیل خارج کردی۔

عدالت نے کہا کہ درخواست گزار نے اپیل دائر کرنے میں 12 دن کی تاخیر کی۔ اگر بروقت اپیل دائر ہوتی تو انتخابات کے لیے اجازت مل سکتی تھی۔ ایسا حکم نہیں دینا چاہتے جو انتخابات میں تاخیر کا باعث بنے۔


دوران سماعت اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال کی جانب سے بتایا گیا کہ کئی اضلاع میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا عمل بھی جاری ہے۔ اس مرحلے پر کاغذات منظور کیے گئے تو حلقے میں انتخابات تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں۔

بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے کاغذات نامزدگی مستردکیے جانے کے خلاف اپیل خارج کردی۔

واضح رہے کہ درخواست گزار ملک مظفر خان کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی بہاول نگر سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے تھے۔
Load Next Story