جرمن چانسلر نے فون نہ اٹھا کر اپنے سیاسی اتحادی کو لاکھوں یورو سے محروم کردیا
وولف گينگ بوسباخ نے 5لاکھ یورو کےلئےاینجیلامرکل سے مدد لینے کی ٹھانی لیکن انہوں نے فون ہی نہیں اٹھایا
جرمنی کی چانسلر ایجیلا مرکل نے اپنے ایک اہم سیاسی اتحادی کے فون کا جواب نہ دے کر انھیں لاکھوں یورو سے محروم کردیا۔
واقعہ کچھ یوں ہے کہ جرمنی میں حکومتی اتحاد میں شامل جماعت سی ڈی یو کے رہنما وولف گينگ بوسباخ مقامی ٹی وی کے مقبول عام پروگرام '' ہو وانٹس ٹو بی اے ملینیئر'' یعنی کون بنے گا کروڑ پتی میں شرکت کی۔ وہ سوا لاکھ یورو جیت چکے تھے اور اگلا سوال 5لاکھ یورو کا تھا لیکن وولف گينگ بوسباخ کو اس کا جواب نہیں پتہ تھا۔
وولف گينگ بوسباخ نے پروگرام کی لائف لائن ''فون اے فرینڈ'' کے استعمال کا فیصلہ کیا اور جرمنی کی چانسلر ایجیلا مرکل سے مدد لینے کی ٹھانی، انہوں نے دو مرتبہ فون کیا لیکن جسے فون ملایا گیا وہ بھی کوئی عام خاتون نہیں بلکہ جرمنی کی سربراہ تھیں ، انہوں نے فون نہیں اٹھایا اور نتیجے میں وولف گينگ بوسباخ کو مقابلہ چھوڑنا پڑ گیا۔ وولف گينگ بوسباخ کو جواب تو نہ ملا لیکن مقابلے کے بعد ایجیلا مرکل کی جانب سے انہیں مقابلے میں اتنی کامیابی حاصل ہونے پر مبارکباد کا ٹیکسٹ میسج ضرور مل گیا۔ اس طرح اینجیلا مرکل جواب دینے بچ گئیں اور وولف گينگ بوسباخ کی جانب سے حاصل ہونے والی انعامی رقم کو فلاحی کاموں میں خرچ کرنے کی خواہش پوری نہ ہوسکی۔
واقعہ کچھ یوں ہے کہ جرمنی میں حکومتی اتحاد میں شامل جماعت سی ڈی یو کے رہنما وولف گينگ بوسباخ مقامی ٹی وی کے مقبول عام پروگرام '' ہو وانٹس ٹو بی اے ملینیئر'' یعنی کون بنے گا کروڑ پتی میں شرکت کی۔ وہ سوا لاکھ یورو جیت چکے تھے اور اگلا سوال 5لاکھ یورو کا تھا لیکن وولف گينگ بوسباخ کو اس کا جواب نہیں پتہ تھا۔
وولف گينگ بوسباخ نے پروگرام کی لائف لائن ''فون اے فرینڈ'' کے استعمال کا فیصلہ کیا اور جرمنی کی چانسلر ایجیلا مرکل سے مدد لینے کی ٹھانی، انہوں نے دو مرتبہ فون کیا لیکن جسے فون ملایا گیا وہ بھی کوئی عام خاتون نہیں بلکہ جرمنی کی سربراہ تھیں ، انہوں نے فون نہیں اٹھایا اور نتیجے میں وولف گينگ بوسباخ کو مقابلہ چھوڑنا پڑ گیا۔ وولف گينگ بوسباخ کو جواب تو نہ ملا لیکن مقابلے کے بعد ایجیلا مرکل کی جانب سے انہیں مقابلے میں اتنی کامیابی حاصل ہونے پر مبارکباد کا ٹیکسٹ میسج ضرور مل گیا۔ اس طرح اینجیلا مرکل جواب دینے بچ گئیں اور وولف گينگ بوسباخ کی جانب سے حاصل ہونے والی انعامی رقم کو فلاحی کاموں میں خرچ کرنے کی خواہش پوری نہ ہوسکی۔