دورانِ عدت نکاح کیس خارج کرنے کی درخواست نمٹانے کا تحریری فیصلہ جاری
عدالت نے دھوکہ دہی سے نکاح کے الزام میں جاری سمن کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کر دی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوران عدت نکاح کیس خارج کرنے کی درخواست نمٹانے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 16 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ فراڈ سے نکاح کے الزام میں سمن جاری کرنے میں قانون کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔ ناجائز تعلقات کے الزام میں جاری سمن میں قانونی طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔
عدالت نے دھوکہ دہی سے نکاح کے الزام میں جاری سمن کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ہدایت کی کہ دھوکہ دہی سے نکاح کی حد تک ملزمان ٹرائل کورٹ میں میرٹ پر کیس لڑیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق فردِ جرم عائد ہونے کے بعد کیس خارج نہیں کیا جا سکتا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں جزوی منظور کی جاتی ہیں۔عمران خان اور بشریٰ بی بی نے کیس خارج کرنے کی درخواستیں دائر کی تھیں۔ درخواستوں میں کیس قابلِ سماعت قرار دے کر طلبی کے جاری سمن خارج کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 16 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ فراڈ سے نکاح کے الزام میں سمن جاری کرنے میں قانون کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔ ناجائز تعلقات کے الزام میں جاری سمن میں قانونی طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔
عدالت نے دھوکہ دہی سے نکاح کے الزام میں جاری سمن کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ہدایت کی کہ دھوکہ دہی سے نکاح کی حد تک ملزمان ٹرائل کورٹ میں میرٹ پر کیس لڑیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق فردِ جرم عائد ہونے کے بعد کیس خارج نہیں کیا جا سکتا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں جزوی منظور کی جاتی ہیں۔عمران خان اور بشریٰ بی بی نے کیس خارج کرنے کی درخواستیں دائر کی تھیں۔ درخواستوں میں کیس قابلِ سماعت قرار دے کر طلبی کے جاری سمن خارج کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔