انٹربینک میں روپیہ تگڑا اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 7پیسے کی کمی سے 279روپے 40پیسے کی سطح پر بند ہوئی
انٹربینک میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا۔
برآمدات میں اضافے اور سپلائی میں بہتری کے باعث جمعہ کو بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا ، اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں دوسرے دن بھی ڈالر کی نسبت روپیہ کمزور رہا۔
غیرملکی قرضوں کی ادائیگیوں اور کثیرالقومی کمپنیوں کی ڈیمانڈ کے باوجود زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8ارب ڈالر سے زائد رہنے جیسے عوامل کے باوجود انٹربینک مارکیٹ میں زرمبادلہ کی رسد بہتر رہی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 7پیسے کی کمی سے 279روپے 40پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں عازمین عمرہ وحج اور بیرونی ممالک میں زیرتعلیم طلبا کی فیسوں کی مد میں ادائیگیوں کی ڈیمانڈ سے ڈالر کی قدر 13پیسے کے اضافے سے 281روپے 21پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان میں اگلے دو ماہ کے دوران 20ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی اطلاعات، ایس آئی ایف سی کے ذریعے الیکشن کے بعد پاکستان میں بڑی نوعیت کی فارن انویسٹمنٹس اور نئے انفلوز آنے کی توقعات جیسے عوامل بھی مارکیٹ پر اثرانداز رہے۔
برآمدات میں اضافے اور سپلائی میں بہتری کے باعث جمعہ کو بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا ، اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں دوسرے دن بھی ڈالر کی نسبت روپیہ کمزور رہا۔
غیرملکی قرضوں کی ادائیگیوں اور کثیرالقومی کمپنیوں کی ڈیمانڈ کے باوجود زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8ارب ڈالر سے زائد رہنے جیسے عوامل کے باوجود انٹربینک مارکیٹ میں زرمبادلہ کی رسد بہتر رہی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 7پیسے کی کمی سے 279روپے 40پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں عازمین عمرہ وحج اور بیرونی ممالک میں زیرتعلیم طلبا کی فیسوں کی مد میں ادائیگیوں کی ڈیمانڈ سے ڈالر کی قدر 13پیسے کے اضافے سے 281روپے 21پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان میں اگلے دو ماہ کے دوران 20ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی اطلاعات، ایس آئی ایف سی کے ذریعے الیکشن کے بعد پاکستان میں بڑی نوعیت کی فارن انویسٹمنٹس اور نئے انفلوز آنے کی توقعات جیسے عوامل بھی مارکیٹ پر اثرانداز رہے۔