عمران خان کے خلاف اب قانون حرکت میں آیا تو خود کو مظلوم کہہ رہے ہیں فضل الرحمان

ان کو اب ریاست کی بھی سمجھ نہیں آ رہی، ان سے کوئی پوچھے کہ ریاست مدینہ کسے کہتے ہیں، سربراہ جمعیت علمائے اسلام

مولانا فضل الرحمان لکی مروت میں جلسے سے خطاب کررہے تھے—فوٹو: فائل

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف اب قانون حرکت میں آیا ہے تو وہ خود کو مظلوم کہہ رہے ہیں۔

پشاور کے ضلع لکی مروت میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام ایک تحریک کا نام ہے اور جماعت نے ہمیشہ غریبوں کی نمائندگی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مسلمان ہو کر تمام عبادتیں پوری کرتے ہیں جو ہم سب کے ذاتی معاملات ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے ملک پاکستان دشمن ممالک سے لاکھوں ڈالر وصول کیے ہیں اور اب ایمان دار بن رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت عوام کا روزگار ختم کرنے کے ایجنڈے پر کار بند رہی اور اعلان یہ کیا کہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے، 50 لاکھ گھر بنانے کے بجائے 50 لاکھ گھر مسمار کر دیے۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ عمران خان اب جیل میں پڑا ہے، ریاست مدینہ کے نعرے لگا کر اب ریاست کی بھی ان کو سمجھ نہیں آ رہی، ان سے کوئی پوچھے کہ ریاست مدینہ کسے کہتے ہیں۔

عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ ہمارے خلاف کچھ نہ ہو باقی سب کے خلاف قانون حرکت میں آئے، اب ان کے خلاف قانون حرکت میں آیا ہے تو کہتے ہیں ہم مظلوم ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجھے کہا گیا کہ باہر سے پیسہ آئے گا اور ہم خیبر پختونخوا کو بنائیں گے اور مولانا پیسے تم خود تقسیم کرنا۔
Load Next Story