انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی عماد وسیم کا در مکمل بند کرنے سے گریز
اگر پاکستان کرکٹ کو اشد ضرورت ہوئی تو پھر دیکھا جائے گا، آل راؤنڈر
عماد وسیم نے انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کا در کھلا رکھا ہے، ان کے مطابق کہ ابھی حتمی طور پر تو کچھ نہیں کہہ سکتا لیکن اگر پاکستان کرکٹ کو اشد ضرورت ہوئی تو پھر دیکھا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو ابوظبی سے خصوصی انٹرویو میں عماد وسیم نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ میرا اپنا فیصلہ تھا، ساتھیوں سے مشورہ پہلے ہی کرلیا تھا، مستقبل میں کم بیک کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا تاہم کوئی نہیں جانتا کہ زندگی کہاں لے جاتی ہے،اگر پاکستان کرکٹ کو اشد ضرورت ہوئی تو پھر دیکھوں گا۔
انھوں نے کہا کہ دنیا بھر کی لیگز کا معیار انٹرنیشنل کرکٹ جیسا ہی ہوتا ہے،اگر کوئی بیٹنگ، 4اوورز بولنگ اور فیلڈنگ کرسکتا ہے تو اس کا مطلب ہوا کہ فٹنس انٹرنیشنل معیار کی ہے، اگر نہ ہو تو لیگز والے کبھی نہ بلائیں۔
امریکا اور ویسٹ انڈیز کی اسپنرز کیلیے سازگار کنڈیشنز میں شیڈول ٹی 20ورلڈکپ کیلیے قومی اسکواڈ میں ممکنہ شمولیت کے سوال پر انھوں نے کہا کہ یہ اگر مگر کی بات ہے،جب کوئی حتمی فیصلہ ہوا تو وہ سب کے سامنے ہوگا، میں سوچ سمجھ کر کوئی قدم اٹھاؤں گا، اگر ایسا کوئی موقع نہیں بنتا تو فی الحال میں جہاں ہوں وہیں خوش ہوں۔
ایک سوال پر عماد وسیم نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی اب پاکستانی ٹی 20ٹیم کے کپتان ہیں، میں ان کو پہلے بھی مشورے دیتا تھا، اب بھی دیتا ہوں کہ جو بھی کرنا ہو دل سے اور پاکستان کیلیے کرو،ان کے ارد گرد موجود لوگ بھی انھیں اچھے مشورے دے سکتے ہیں، ابھی ہم آئی ایل ٹی ٹوئنٹی میں مصروف ہیں، میری کرکٹ میں واپسی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، ایسا ہو تو سب کو معلوم ہوہی جائے گا، ابھی ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ سے بھی کوئی بات نہیں ہوئی، ریٹائرمنٹ سے قبل پی سی بی آفیشلز اور میں ایک ہی پیج پر تھے۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو ابوظبی سے خصوصی انٹرویو میں عماد وسیم نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ میرا اپنا فیصلہ تھا، ساتھیوں سے مشورہ پہلے ہی کرلیا تھا، مستقبل میں کم بیک کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا تاہم کوئی نہیں جانتا کہ زندگی کہاں لے جاتی ہے،اگر پاکستان کرکٹ کو اشد ضرورت ہوئی تو پھر دیکھوں گا۔
انھوں نے کہا کہ دنیا بھر کی لیگز کا معیار انٹرنیشنل کرکٹ جیسا ہی ہوتا ہے،اگر کوئی بیٹنگ، 4اوورز بولنگ اور فیلڈنگ کرسکتا ہے تو اس کا مطلب ہوا کہ فٹنس انٹرنیشنل معیار کی ہے، اگر نہ ہو تو لیگز والے کبھی نہ بلائیں۔
یہ بھی پڑھیں: عماد وسیم نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیوں کیا! کرکٹر نے انکشاف کردیا
امریکا اور ویسٹ انڈیز کی اسپنرز کیلیے سازگار کنڈیشنز میں شیڈول ٹی 20ورلڈکپ کیلیے قومی اسکواڈ میں ممکنہ شمولیت کے سوال پر انھوں نے کہا کہ یہ اگر مگر کی بات ہے،جب کوئی حتمی فیصلہ ہوا تو وہ سب کے سامنے ہوگا، میں سوچ سمجھ کر کوئی قدم اٹھاؤں گا، اگر ایسا کوئی موقع نہیں بنتا تو فی الحال میں جہاں ہوں وہیں خوش ہوں۔
ایک سوال پر عماد وسیم نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی اب پاکستانی ٹی 20ٹیم کے کپتان ہیں، میں ان کو پہلے بھی مشورے دیتا تھا، اب بھی دیتا ہوں کہ جو بھی کرنا ہو دل سے اور پاکستان کیلیے کرو،ان کے ارد گرد موجود لوگ بھی انھیں اچھے مشورے دے سکتے ہیں، ابھی ہم آئی ایل ٹی ٹوئنٹی میں مصروف ہیں، میری کرکٹ میں واپسی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، ایسا ہو تو سب کو معلوم ہوہی جائے گا، ابھی ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ سے بھی کوئی بات نہیں ہوئی، ریٹائرمنٹ سے قبل پی سی بی آفیشلز اور میں ایک ہی پیج پر تھے۔