کراچی میں بم ہاتھ میں پھٹنے سے نوجوان ہلاک خاتون اور بچہ بھی جاں بحق

گلشن اقبال حاجی لیموں گوٹھ میں کریکر دھماکا ہوا، دہشت گرد کی عمر 17 سال نکلی، بھائی زیر حراست

فوٹو فائل

شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال حاجی لیمو گوٹھ میں دستی بم ہاتھ میں پھٹنے سے نوجوان ہلاک جبکہ خاتون اور بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے، جن میں سے خاتون اور کمسن لڑکا دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کی شب مبینہ ٹاؤن کے علاقے گلشن اقبال حاجی لیمو گوٹھ میں دھماکے کی زور دار آواز سنائی دی جسے سنتے ہی علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد گھروں سے خوف زدہ ہو کر باہر نکل آئی جبکہ فوری طور پر پولیس اور رینجرز کی نفری بھی موقع پر پہنچی اور جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے بم ڈسپوزل اسکواڈ اور کرائم سین یونٹ کو طلب کرلیا۔

دھماکے میں ایک نوجوان موقع پر ہلاک جبکہ خاتون سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کے لیے قریبی نجی اسپتال لیجایا گیا جہاں خاتون اور کمسن لڑکا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

اس حوالے سے ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ایسٹ عرفان بہادر نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جس لڑکے کے ہاتھ میں دستی بم پھٹا ہے اس کی شناخت 18 سالہ فاروق کے نام سے کی گئی ہے جو کہ پولیس کے سب انسپکٹر کا بیٹا اور اسی علاقے کا رہائشی ہے۔


جائے وقوعہ سے چند قدم کے فاصلے پر اس کا گھر ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں ہلاک نوجوان کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ اس کے خلاف گلشن اقبال تھانے میں موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ درج ہے تاہم فوری طور پر اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کہ فاروق دستی بم لیکر کہاں جا رہا تھا اور اس کے پاس دستی بم کہاں سے آیا اور اس حوالے سے تمام پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہیں۔

پولیس نے ہلاک ہونے والے نوجوان فاروق کے بھائی کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پھٹنے والا دستی بم روسی ساختہ اور اس میں 60 سے 65 گرام بارودی مواد موجود تھا جبکہ ہلاک ہونے والے نوجوان کے گھر کی بھی تلاش لی گئی۔

دستی بم ہاتھ میں پھٹنے کے واقعہ میں نوجوان کی ہلاکت کے حوالے سے ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کے مطابق ہلاک ہونے والا فاروق پولیس کے سب انسپکٹر رحمٰن میرانی کا بیٹا ہے جو کہ بم ہاتھ میں لیکر گلی میں جا رہا تھا ، گلی کے بچوں نے دیکھ کر شور مچایا تو دستی بم چھپانے کی کوشش میں اس کے ہاتھ سے دستی بم کی پن نکل گئی۔ نوجوان کا والد پولیس افسر گلشن اقبال تھانے میں تعینات ہے جبکہ کچھ عرصہ قبل وہ معطل بھی ہوا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہے کہ ہلاک ہونے والے نوجوان کے پاس دستی بم کہاں سے آیا اور دستی بم لیجانے کا کیا مقصد تھا ، ریسکیو حکام کے مطابق دستی بم پھٹنے کے نتیجے میں ایک خاتون اور 4 بچے بھی زخمی ہوئے تھے جس میں ڈیڑھ سالہ ریحان اور 16 سالہ نسرین خاتون دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے جبکہ 3 کمسن بچوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے ۔
Load Next Story