بات کچھ اِدھر اُدھر کی پسند یا محبت

مگر صا حب!! جب محبت ہو جا ئے تو پھر کہاں کچھ سمجھ آتا ہے

تم جسے محبت کہہ رہے ہو وہ محبت نہیں پسند ہے ، اور جب پسند تبدیل ہو جائے تو اچھی لگنے والی چیز زہر لگنے لگتی ہے۔ جب کہ محبت تو آکسیجن کی طر ح ہو تی ہے اور اس کا کو ئی متبا دل نہیں ہو تا۔ فوٹو: فائل

چا ر مہینے ۔۔۔۔۔ صرف چا ر مہینے میں محبت کا سارا بخار اتر گیا ، طبعیت صا ف ہو نے کے بعد پتا چلا کہ یہ محبت نہیں کچھ اور ہی چیز تھی ، اب آپ قصہ سن لیجے پھر فیصلہ کریں ۔۔۔ نو جوان کی لڑکی سے ملا قات 'فیس بک' پر ہو ئی۔ دونوں نے ایک دو سرے کا نام پو چھا، اِدھر اُدھر کی انٹ شنٹ با تیں کیں، اور بس محبت ہو گئی ۔۔۔ دن گزرے، کچھ ملا قاتیں ہوئیں کپڑوں سے لے کر فیشن، ما ضی سے لے کر حا ل تک بلکہ مستقبل تک ڈھیروں منصو بے ایک دوسرے سے شیئر کئے۔

با ت گھر وا لو ں تک پہنچی اب ایک نئی صو رتحال پیدا ہو گئی دونوں منا سب پڑھے لکھے مگر گھرا نہ روایتی تھا ۔
لڑکے کی اماں نے تو آسما ن سر پر اُٹھا لیا کہ ایسی حرا فہ کو تو میں مر جائوں پر گھر لے کر نہ آوں ۔ پتا نہیں کتنوں کو چونا لگا یا ہو گا ۔۔بیٹے کو الگ کوسے دیئے کہ تجھے کوئی اور نہیں ملا جو اس سے عشق لڑا رہا ہے خا ندان میں ایک سے ایک لڑکی مو جود ہے مگر تیرے تو دیدے ہی پھوٹے ہو ئے ہیں۔

دوسری طر ف لڑکی کی والدہ نے بھی اپنی بیٹی کے خو ب لتے لئے، طعنے الگ دیےکہ خا ندا ن میں ایسا کا م آج تک کسی نہیں کیا اور تم چلیں ہما را منہ کا لا کرا نے ، جی بھر کوسے دینے اور معا شرے کی یو میہ بنیا دوں پر بڑھتی ہو ئی خرا بیو ں پربڑی تفصیل سے روشنی ڈا لنے کے بعد انہو ں نے اپنی ٹون تبدیل کی اور پیار محبت سے قا ئل کر نے لگیں۔


مگر صا حب!! جب محبت ہو جا ئے تو ایسی با تیں کہا ں سمجھ آتی ہیں لڑ کا ، لڑکی نے بھی ٹھا ن لی تھی اب دنیا ا دھر کی ہو جا ئے ہم بھی اپنی منوا کر رہیں گے اس مو قع پر یا ر لو گو ں نے خوب دوستی نبھا ئی ایسی ایسی ترکیبیں سیکھا ئیں کہ بس۔۔۔ دو نوں نے مل کر کچھ ایسا چکر چلا یا کہ با لاآخر لڑکے اور لڑکی کے گھر وا لوں کو ہا ر ماننی پڑی اور روتے دھو تے شا دی کر دی گئی ۔

اللہ اللہ کر کے دو نو ں نے نئی زندگی کا آغا ز کیا چند دن تک تو سب خیریت رہی۔ پھر آہستہ آہستہ محبت کی حقیقت سا منے آنے لگی معمولی معمولی باتوں پہ تکرا ر ہو نے لگی ،بیوی کو شو ہر کھلنے لگا، شوہر کو بیوی زہر لگنے لگی ۔ بات بات پہ طعنے ایک عجیب دھما چوکڑی شروع ہو گئی ۔ دونو ں کے ایک مشترکہ دوست تک بات پہنچی وہ کچھ معقول آدمی تھا خبر لی کہ کیا ہوا جو اس طر ح زندگی کا تما شا بنا رکھا ہے تم نے تو محبت کی شا دی کی تھی ، محبت میں تو آدمی نرم گرم برداشت کر تا ہے ، منو انے کے بجا ئے ماننے پر آما دہ ہو جا تا ہے ، پھر سب سے بڑھ کر محبت کا تعلق ظا ہر سے نہیں با طن سے ہو تا ہے ۔ تم جسے محبت کہہ رہے ہو وہ محبت نہیں پسند ہے ، اور جب پسند تبدیل ہو جائے تو اس کو تھوڑی دیر پہلے اچھی لگنے والی چیز زہر لگنے لگتی ہے اس لیے ادمی اس کے حوا لے سےرائے بدلنے میں اور اس چیز کو بدنے میں دیر نہیں لگا تا ۔ جب کہ محبت تو آکسیجن کی طر ح ہو تی ہے اور اس کا کو ئی متبا دل نہیں ہو تا۔

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔
Load Next Story