جنوری میں ترسیلات زر 26 فیصد اضافے کیساتھ 239 ارب ڈالر رہیں
رواں مالی سال کے سات ماہ کے دوران ترسیلات زر 3 فیصد کمی کے ساتھ 15.83 رہیں
بیرون ملک مقیم پاکستان کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر سالانہ بنیادوں پر 26 فیصد اضافے کے ساتھ 2.39 ارب ڈالر رہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری میں ترسیلات زر 2.39 رہیں جو گزشتہ سال کے اسی ماہ میں 1.90 ارب ڈالر تھیں، جبکہ دسمبر 2023 میں ترسیلات زر 2.38 تھیں، جبکہ رواں مالی سال کے سات ماہ کے دوران ترسیلات زر 3 فیصد کمی کے ساتھ 15.83 رہیں، جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 16.32 تھیں۔
اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے موصول ہوئیں، جو کہ سالانہ بنیادوں پر 43 فیصد اضافے کے ساتھ 587 ملین ڈالر رہیں، متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر 51 فیصد اضافے کے ساتھ 408 ملین ڈالر رہیں، یو کے سے ترسیلات زر 9 فیصد اضافے سے 362 ملین ڈالر رہیں، امریکا سے ترسیلات زر 32 فیصد اضافے کے ساتھ 283 ملین ڈالر رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دسمبر 2023 میں ترسیلات زر کی آمد میں 5.4فیصد اضافہ ریکارڈ
یاد رہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک نے جنوری کے آخر میں کہا تھا کہ ڈیلرز کیلیے زیادہ ریمیٹینسز کا اعلان کرنے کی وجہ سے جنوری تا جون کے دوران ترسیلات زر میں اضافہ ہوگا، اس کے علاوہ عالمی معاشی حالات کی بہتری بھی اضافے کی وجہ بنی، جس کی وجہ سے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی آمدنیوں میں اضافہ ہوا اور انھوں نے ترسیلات زر زیادہ بھیجیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ رواں مالی سال ترسیلات زر 28 ارب ڈالر رہیں گی، جو کہ گزشتہ سال 27 ارب ڈالر تھیں۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب لمیٹڈ کے ریسرچ ہیڈ طاہر عباس نے کہا کہ دو عیدیں آنے کی وجہ سے اگلے پانچ ماہ تک ترسیلات زر میں اضافہ ہوتا رہے گا، ترسیلات زر 28.5 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے جو کہ آئی ایم ایف کے تخمینے 29.4 ارب ڈالر کے بہت قریب ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری میں ترسیلات زر 2.39 رہیں جو گزشتہ سال کے اسی ماہ میں 1.90 ارب ڈالر تھیں، جبکہ دسمبر 2023 میں ترسیلات زر 2.38 تھیں، جبکہ رواں مالی سال کے سات ماہ کے دوران ترسیلات زر 3 فیصد کمی کے ساتھ 15.83 رہیں، جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 16.32 تھیں۔
اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے موصول ہوئیں، جو کہ سالانہ بنیادوں پر 43 فیصد اضافے کے ساتھ 587 ملین ڈالر رہیں، متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر 51 فیصد اضافے کے ساتھ 408 ملین ڈالر رہیں، یو کے سے ترسیلات زر 9 فیصد اضافے سے 362 ملین ڈالر رہیں، امریکا سے ترسیلات زر 32 فیصد اضافے کے ساتھ 283 ملین ڈالر رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دسمبر 2023 میں ترسیلات زر کی آمد میں 5.4فیصد اضافہ ریکارڈ
یاد رہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک نے جنوری کے آخر میں کہا تھا کہ ڈیلرز کیلیے زیادہ ریمیٹینسز کا اعلان کرنے کی وجہ سے جنوری تا جون کے دوران ترسیلات زر میں اضافہ ہوگا، اس کے علاوہ عالمی معاشی حالات کی بہتری بھی اضافے کی وجہ بنی، جس کی وجہ سے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی آمدنیوں میں اضافہ ہوا اور انھوں نے ترسیلات زر زیادہ بھیجیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ رواں مالی سال ترسیلات زر 28 ارب ڈالر رہیں گی، جو کہ گزشتہ سال 27 ارب ڈالر تھیں۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب لمیٹڈ کے ریسرچ ہیڈ طاہر عباس نے کہا کہ دو عیدیں آنے کی وجہ سے اگلے پانچ ماہ تک ترسیلات زر میں اضافہ ہوتا رہے گا، ترسیلات زر 28.5 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے جو کہ آئی ایم ایف کے تخمینے 29.4 ارب ڈالر کے بہت قریب ہے۔