کراچی پسند کی شادی کرنے والی لڑکی پراسرار طور پر جاں بحق
متوفیہ تحریم کے جسم پرتشدد کے نشانات نہیں، شبہ ہے کہ متوفیہ نے کوئی زہریلی چیز پی تھی، پولیس
گارڈن شو مارکیٹ کے قریب گھرمیں 18 سالہ لڑکی پراسرارطور پرجاں بحق ہوگئی، پولیس کے مطابق ممکنہ طور پر لڑکی نے کوئی زہریلی چیز پی ہے جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق گارڈن تھانے کےعلاقے شومارکیٹ کے قریب گھرمیں18 سالہ لڑکی مردہ حالت میں پائی گئی جو پراسرارطورپرہلاک ہوئی، لڑکی کی لاش قانونی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کی گئی جہاں لڑکی کی شناخت تحریم دخترمحمد شفیق کے نام سے کی گئی۔
ایس ایچ اوگارڈن راشد خان کے مطابق جاں بحق ہونے والی لڑکی نے چند ماہ قبل عمرنامی لڑکے سے پسند سے کورٹ میرج کی تھی، انھوں نے بتایا کہ جاں بحق ہونےوالی لڑکی پیرکی شب اپنے میکے گئی ہوئی تھی، پیراورمنگل کی درمیانی شب تقریباً ڈیڑھ بجے کے قریب اپنے شوہرعمرکے ہمراہ واپس اپنے گھرآئی تھی۔
شوہرنے پولیس کوبتایا کہ راستے میں ہم لوگوں نے لسی خریدی تھی جو ہم نے گھر پرآکرپی تھی جس کے بعد ہم سو گئے تھے اورایک گھنٹے کے بعد اچانک تحریم کی طبیعت خراب ہو گئی اوراسے الٹیاں اورموشن ہونے لگے، پھر چار بجے کے بعد ہم دوبارہ سوگئے۔
شوہر نے پولیس کو بتایا کہ صبح 7 بجے وہ جم جانے کے لیے اٹھا تو تحریم بھی اٹھ گئی تھی اورتحریم نے ہی اسی جم جانے کے لیے کپڑے الماری سے نکال کر دیے تھے اور جب وہ 9 بجے کے قریب گھر واپس آیا تو تحریم سو رہی تھی، جب اسے اٹھانے کی کوشش کی تووہ نہیں اٹھی، جس پر وہ اپنی بیوی کو اسپتال لے گیا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ متوفیہ تحریم کے جسم پرتشدد کے نشانات نہیں ہیں، شبہ ہے کہ متوفیہ نے کوئی زہریلی چیز پی تھی جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ متوفیہ کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے اورحتمی وجہ موت کا تعین پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ہوگا۔
سول اسپتال کے باہرمتوفیہ تحریم کے والد محمد شفیق نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ تحریم نے چھ ماہ قبل پسند کی شادی کی تھی، رات ڈیڑھ بجے تحریم اپنے میکے سے سسرال واپس گئی تھی۔
والد نے مزید بتایا کہ سسرال سے صبح فون آیا تھا کہ تحریم بے ہوش ہوگئی ہے، بیٹی کے سسرال جاکردیکھا تو وہ مردہ حالت میں پڑی تھی۔ انھوں نے بتایا کہ تحریم کے سسر شادی سے ناراض تھے۔
محمد شفیق نے مطالبہ کیا کہ پولیس واقعے کی باریک بینی سے تفتیش کرے اور جوحقائق ہیں وہ سامنے لائے۔
تفصیلات کے مطابق گارڈن تھانے کےعلاقے شومارکیٹ کے قریب گھرمیں18 سالہ لڑکی مردہ حالت میں پائی گئی جو پراسرارطورپرہلاک ہوئی، لڑکی کی لاش قانونی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کی گئی جہاں لڑکی کی شناخت تحریم دخترمحمد شفیق کے نام سے کی گئی۔
ایس ایچ اوگارڈن راشد خان کے مطابق جاں بحق ہونے والی لڑکی نے چند ماہ قبل عمرنامی لڑکے سے پسند سے کورٹ میرج کی تھی، انھوں نے بتایا کہ جاں بحق ہونےوالی لڑکی پیرکی شب اپنے میکے گئی ہوئی تھی، پیراورمنگل کی درمیانی شب تقریباً ڈیڑھ بجے کے قریب اپنے شوہرعمرکے ہمراہ واپس اپنے گھرآئی تھی۔
شوہرنے پولیس کوبتایا کہ راستے میں ہم لوگوں نے لسی خریدی تھی جو ہم نے گھر پرآکرپی تھی جس کے بعد ہم سو گئے تھے اورایک گھنٹے کے بعد اچانک تحریم کی طبیعت خراب ہو گئی اوراسے الٹیاں اورموشن ہونے لگے، پھر چار بجے کے بعد ہم دوبارہ سوگئے۔
شوہر نے پولیس کو بتایا کہ صبح 7 بجے وہ جم جانے کے لیے اٹھا تو تحریم بھی اٹھ گئی تھی اورتحریم نے ہی اسی جم جانے کے لیے کپڑے الماری سے نکال کر دیے تھے اور جب وہ 9 بجے کے قریب گھر واپس آیا تو تحریم سو رہی تھی، جب اسے اٹھانے کی کوشش کی تووہ نہیں اٹھی، جس پر وہ اپنی بیوی کو اسپتال لے گیا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ متوفیہ تحریم کے جسم پرتشدد کے نشانات نہیں ہیں، شبہ ہے کہ متوفیہ نے کوئی زہریلی چیز پی تھی جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ متوفیہ کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے اورحتمی وجہ موت کا تعین پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ہوگا۔
سول اسپتال کے باہرمتوفیہ تحریم کے والد محمد شفیق نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ تحریم نے چھ ماہ قبل پسند کی شادی کی تھی، رات ڈیڑھ بجے تحریم اپنے میکے سے سسرال واپس گئی تھی۔
والد نے مزید بتایا کہ سسرال سے صبح فون آیا تھا کہ تحریم بے ہوش ہوگئی ہے، بیٹی کے سسرال جاکردیکھا تو وہ مردہ حالت میں پڑی تھی۔ انھوں نے بتایا کہ تحریم کے سسر شادی سے ناراض تھے۔
محمد شفیق نے مطالبہ کیا کہ پولیس واقعے کی باریک بینی سے تفتیش کرے اور جوحقائق ہیں وہ سامنے لائے۔