انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم

انتظامی اقدامات اور کرنسی اسمگلرز کے خلاف کریک ڈاؤن سے انٹربینک میں ڈالر کی قدر 279روپے کے ارد گرد گھوم رہی ہے

فوٹو؛ فائل

سمندرپار مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں جنوری 2023 کی نسبت 26فیصد کے اضافے اور زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر اطمینان بخش سطح پر ہونے کے باعث منگل کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ مستحکم رہا۔

ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں معمولی کمی آئی جبکہ اوپن ریٹ میں محدود پیمانے پر اضافہ ہوا، انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران سپلائی میں بہتری کے باوجود ڈالر کی قدر میں معمولی نوعیت کا اتارچڑھاؤ دیکھا گیا۔

کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر صرف 1پیسے کی کمی سے 279روپے 31پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں عمرہ زائرین اور بیرونی ممالک جانے والوں کی ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کی قدر 13پیسے کے اضافے سے 281روپے 32پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔


مارکیٹ میں یہ اطلاعات زیرگردش ہیں کہ آئی ایم ایف کی جانب سے اب اگلے مذاکرات نئی حکومت کے ساتھ ہوں گے، انتخابات سے قبل نگراں دور حکومت کے 5ماہ کے دوران انتظامی اقدامات کے باعث ڈالر کی نسبت روپیہ کی 10فیصد ریکوری ریکارڈ کی گئی ہے کیونکہ ستمبر 2023 میں ڈالر کی قدر 307 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔

انتظامی اقدامات اور کرنسی اسمگلرز کے خلاف طویل کریک ڈاؤن سے انٹربینک میں ڈالر کی قدر اب 279روپے کے ارد گرد گھوم رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی مخلوط حکومت کے قیام کے بعد آئی ایم ایف سے اگلی قسط کے اجرا کے ساتھ اپریل میں میں نئے قرض پروگرام کی ڈیل کامیاب ہونے کی صورت میں ڈالر کی نسبت روپیہ مزید تگڑا ہوسکتا ہے۔
Load Next Story