پورنو گرافی کے یومیہ شیئر کردہ مواد کی تعداد بتائی تو سر شرم سے جھک جائے گا ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے
پورن ویب سائٹس دیکھنے والے افراد کو توہین رسالت پر مبنی مواد شیئر کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم ونگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمود الحسن نے انکشاف کیا ہے کہ اگر پورنو گرافی یومیہ بنیاد پر شیئر کرنے کے اعداد و شمار بتا دیے تو قوم کا سر شم سے جھک جائے گا۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ کراچی کے دفتر مشیر امورطلبہ کے زیر اہتمام چائنیز ٹیچرز میموریل آڈیٹوریم میں منعقدہ آگاہی سیمینار بعنوان: "توہین آمیزمواد:سوشل میڈیا کا غلط استعمال" سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر ونگ ایف آئی اے اسلام آباد محمودالحسن نے کہا کہ پاکستان پورن سائٹس دیکھنے والے ممالک میں سرفہرست ہے اور یہاں چائلڈ پورنو گرافی کے کیسز بھی یومیہ بنیاد پر سامنے آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چائلڈ پورنو گرافی کی شیئرنگ کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر جو اعداد و شمار ہم سے شیئر کئے جاتے ہیں، اگر وہ سامنے لے آؤں تو پوری قوم کا سرشرم سے جھک جائے گا۔
محمود الحسن نے کہا کہ پورن ویب سائٹس دیکھنے والے افراد کو توہین رسالت پر مبنی مواد شیئر کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، پہلے فحاشی دیکھنے کا عادی بنایاجاتا اور بعد مزید فحاشی دکھانے کے لئے ان سے اپنی مرضی کے مطابق مواد شیئر کرایا جاتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہم نے 344 افراد گرفتارکئے جس میں سے ایک غیرمسلم جبکہ باقی تمام مسلمان تھے جن کی عمریں 15 سے 35 سال کے درمیان تھیں۔ توہین آمیز مواد اَپ لوڈ،شیئر کرنے پر گزشتہ سال سات افراد کو سزائے موت دلوائیں اورباقی ماندہ 242 کیسز جو آخری مراحل میں چل رہے ہیں،ایک سے دوسال میں 100 کے قریب مزید افراد کو سزائے موت دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ 295 سی کی سزاصرف اور صرف موت ہے اور اس میں ملوث افراداپنی دنیا اور آخرت دونوں برباد کردیتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ کراچی کے دفتر مشیر امورطلبہ کے زیر اہتمام چائنیز ٹیچرز میموریل آڈیٹوریم میں منعقدہ آگاہی سیمینار بعنوان: "توہین آمیزمواد:سوشل میڈیا کا غلط استعمال" سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر ونگ ایف آئی اے اسلام آباد محمودالحسن نے کہا کہ پاکستان پورن سائٹس دیکھنے والے ممالک میں سرفہرست ہے اور یہاں چائلڈ پورنو گرافی کے کیسز بھی یومیہ بنیاد پر سامنے آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چائلڈ پورنو گرافی کی شیئرنگ کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر جو اعداد و شمار ہم سے شیئر کئے جاتے ہیں، اگر وہ سامنے لے آؤں تو پوری قوم کا سرشرم سے جھک جائے گا۔
محمود الحسن نے کہا کہ پورن ویب سائٹس دیکھنے والے افراد کو توہین رسالت پر مبنی مواد شیئر کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، پہلے فحاشی دیکھنے کا عادی بنایاجاتا اور بعد مزید فحاشی دکھانے کے لئے ان سے اپنی مرضی کے مطابق مواد شیئر کرایا جاتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہم نے 344 افراد گرفتارکئے جس میں سے ایک غیرمسلم جبکہ باقی تمام مسلمان تھے جن کی عمریں 15 سے 35 سال کے درمیان تھیں۔ توہین آمیز مواد اَپ لوڈ،شیئر کرنے پر گزشتہ سال سات افراد کو سزائے موت دلوائیں اورباقی ماندہ 242 کیسز جو آخری مراحل میں چل رہے ہیں،ایک سے دوسال میں 100 کے قریب مزید افراد کو سزائے موت دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ 295 سی کی سزاصرف اور صرف موت ہے اور اس میں ملوث افراداپنی دنیا اور آخرت دونوں برباد کردیتے ہیں۔