ن لیگ نے پنجاب میں سادہ اکثریت حاصل کرلی قومی کا ایک اور آزاد امیدوار بھی شامل
خواتین اور اقلیتی نشستیں الاٹ ہونے پر مسلم لیگ ن 188ارکان کے ساتھ سرفہرست ہوگی
پاکستان مسلم لیگ ( ن ) نے پنجاب میں حکومت سازی کے لیے 153 اراکین کی حمایت کے ساتھ نمبر گیم اکیلے ہی پورا کرلیا، جبکہ قومی اسمبلی میں منتخب ہونے والے ایک اور آزاد امیدوار بھی ن لیگ میں شامل ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ ( ن ) پنجاب میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی، آزاد ارکان کی شمولیت سے پنجاب میں مسلم لیگ ن کے اراکین کی تعداد 153 تک جا پہنچی۔
مسلم لیگ ن میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 205 سے اکبر حیات ہراج ، پی پی 212 سے منتخب ہونے والے آزاد امیدوار اصغر حیات، پی پی 132 ننکانہ سے سلطان باجوہ، پی پی 225 لودھراں سے شازیہ ترین، نے پی ٹی آئی سے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا۔
اس کے علاوہ پی پی 289 ڈیرہ غازی خان سے محمود قادر لغاری، پی پی 288 ڈیرہ غازی خان سے حنیف پتافی، پی پی 94 چنیوٹ سے تیمور لالی اور پی پی 283 لیہ سے علی اصغر گورمانی نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ ( ن ) پنجاب میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی، آزاد ارکان کی شمولیت سے پنجاب میں مسلم لیگ ن کے اراکین کی تعداد 153 تک جا پہنچی۔
مسلم لیگ ن میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 205 سے اکبر حیات ہراج ، پی پی 212 سے منتخب ہونے والے آزاد امیدوار اصغر حیات، پی پی 132 ننکانہ سے سلطان باجوہ، پی پی 225 لودھراں سے شازیہ ترین، نے پی ٹی آئی سے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا۔
اس کے علاوہ پی پی 289 ڈیرہ غازی خان سے محمود قادر لغاری، پی پی 288 ڈیرہ غازی خان سے حنیف پتافی، پی پی 94 چنیوٹ سے تیمور لالی اور پی پی 283 لیہ سے علی اصغر گورمانی نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔
لاہور: 14 فروری
آزاد جیتنے والے تین مزید ارکان اسمبلی پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو گئے
خانیوال سے رضا حیات ہراج پینل کی نامزد وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) صدر شہباز شریف سے ملاقات
رضا حیات ہراج قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 144 خانیوال سے کامیاب ہوئے
دریں اثنا شہباز شریف سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 144 خانیوال سے منتخب ہونے والے رضا حیات (ہراج پینل) نے ملاقات کی اور ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا۔
153 ارکان پر مسلم لیگ ن کو خواتین کی33 نشستیں ملیں گی، جبکہ مسلم لیگ ن 4اقلیتی نشستیں بھی حاصل کرنے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔
یوں خواتین اور اقلیتی نشستیں الاٹ ہونے پر مسلم لیگ ن 188ارکان کے ساتھ سرفہرست ہوگی جبکہ پنجاب میں حکومت سازی کیلیے اسے 186ممبران کی حمایت درکار ہے۔
پنجاب میں 4اعشایہ5نشستوں پر خواتین کی ایک، اور 37ارکان اسمبلی پر ایک اقلیتی نشست ملے گی۔
پارٹی پوزیشن کے مطابق پنجاب میں خواتین کی 66میں سے33نشستیں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ق لیگ 2 ،2جبکہ پنجاب کی 28نشستیں آزاد امیدوار کسی بھی سیاسی جماعت کو دلوا سکتے ہیں۔ خواتین اور اقلیتی نشستوں الاٹ ہونے پر مسلم لیگ ن 188ارکان کیساتھ سرفہرست ہو گی ۔۔ جبکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق اور استحکام پارٹی کی حکومتی اتحاد میں شمولیت کے بعد حکومتی اتحادی جماعتوں کی پنجاب اسمبلی میں ممبران کی تعداد214 تک پہنچنے کا امکان ہے۔
پنجاب اسمبلی کا الیکٹورل رول 371 نشستوں پر مشتمل ہے جس میں 297 جنرل نشستیں 66 خواتین کی مخصوص نشستیں اور اقلیتوں کی 8 نشستیں مختص ہیں، حکومت بنانے کیلئے 186 نشستیں حاصل کرنے والی سیاسی جماعت پنجاب میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوگی۔