انسداد پولیو کیلیے صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر قائم کرنیکا فیصلہ
سینٹر کے تحت سندھ کو پولیو فری صوبہ بنانے کے لیے بیماری کیخلاف کاوشوں کو تیز کرکے سخت نگرانی کی جائیگی
صوبائی حکومت نے انسداد پولیو کیلیے انٹرنیشنل مانیٹرنگ بورڈ کی سفارش کو قبول کرتے ہوئے سندھ میں پراونشل ایمرجنسی آپریشن سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت سندھ کو پولیو فری صوبہ بنانے کے لیے پولیو کے خلاف تمام کاوشوں کو یکسر تیز کرکے ان کی سخت نگرانی کی جائے گی۔
یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہائوس میں منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں پولیو کے خاتمے کی صوبائی پولیو اوور سائٹ کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو ، صوبائی پولیو اوور سائٹ کمیٹی کی کوآرڈینیٹر میڈم شہناز وزیرعلی ، چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ ، پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو ، سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر نیاز عباسی ، کنسلٹنٹ وزیراعلیٰ سندھ رائے سکندر، پی ایم سیل کے لیے پولیو کے فوکل پرسن ڈاکٹر الطاف حسین ، وزیراعلیٰ سندھ سیل کے لیے پولیو کے صوبائی فوکل پرسن ڈاکٹر احمد علی شیخ ، عالمی ادارہ صحت اسلام آباد کے ڈاکٹر کیتھ ، عالمی ادارہ صحت سندھ کے ڈاکٹر صالح ، ڈاکٹر ہما (یونیسیف) ایڈیشنل سیکریٹری ہیلتھ اسلم پیچوہو، ای پی آئی کے سربراہ مظہر خمیسانی ، ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس غلام قادر تھیبو ، متعلقہ ڈسٹرکٹ کے ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ ای او سی کو نوٹی فائی کریں اور اسے یکم جولائی 2014 تک فنکشنل بنائیں، انھوںکہا کہ سینئر سرکاری نمائندے ، مذہبی رہنما ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کو اس سینٹر کا حصہ بنایا جائے،وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان کی حکومت پولیو کے خاتمے کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے متعلقہ انتظامیہ بہتر طریقے سے کام کر رہی ہے مگر ملک کے شمالی علاقے فاٹا سے کراچی میں آنے والے افراد کے باعث صوبہ میں پولیو کا وائرس ہے،وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی پولیس چیف کو ہدایت کی کہ وہ فیلڈ میں کام کرنے والی پولیو ٹیموں کو کم سے کم 1000پولیس اہلکار فراہم کرے۔
کراچی میں پائے جانے والے پولیو کے 6 کیسز جوکہ تمام کے تمام پشتو خاندانوں میں پائے گئے اس پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ علاقوں جہاں پر یہ وائرس پایا گیا ہے اور کمیونٹیز اورشہر کے داخلی اور خارجی پوائنٹس پر خصوصی توجہ مرکوز کریں اور 100فیصد پولیو ویکسینیشن کو یقینی بنائیں،علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہائوس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کو عوام دوست بجٹ بنانے اور سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی)2014-15کی تیاری کے حوالے سے ماہرین اور متعلقہ افسران کے ساتھ تفصیلی غور و خوص کیا گیا کہ آئندہ بجٹ نہ صرف یہ کہ عوام دوست بجٹ ہو بلکہ صوبہ میں زیادہ سے زیادہ ترقیاتی کاموں، سرمایہ کاری اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔
بحث میں صوبائی مشیر خزانہ سید مراد علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات محمد وسیم، صوبائی سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات اور محکمہ خزانہ کے ماہرین اور اہم افسران نے حصہ لیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجٹ کی تیاری کے حوالے سے لگاتار اجلاسوں کے انعقاد کا مقصد عوام دوست اور نتائج خیز بجٹ تیار کرنا ہے جس کے ذریعے نہ صرف یہ کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے بلکہ سرمایہ کاری کے لیے ترغیبات، کسانوں کی حوصلا افزائی اور کاروباری طبقہ کو ان کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں مدد مل سکے، اس کے ساتھ ساتھ بجٹ میں تعلیم ، صحت،مواصلات انرجی ، بجلی اور شہری اداروں کا بھی بہتر طریقے سے احاطہ کیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہائوس میں منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں پولیو کے خاتمے کی صوبائی پولیو اوور سائٹ کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو ، صوبائی پولیو اوور سائٹ کمیٹی کی کوآرڈینیٹر میڈم شہناز وزیرعلی ، چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ ، پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو ، سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر نیاز عباسی ، کنسلٹنٹ وزیراعلیٰ سندھ رائے سکندر، پی ایم سیل کے لیے پولیو کے فوکل پرسن ڈاکٹر الطاف حسین ، وزیراعلیٰ سندھ سیل کے لیے پولیو کے صوبائی فوکل پرسن ڈاکٹر احمد علی شیخ ، عالمی ادارہ صحت اسلام آباد کے ڈاکٹر کیتھ ، عالمی ادارہ صحت سندھ کے ڈاکٹر صالح ، ڈاکٹر ہما (یونیسیف) ایڈیشنل سیکریٹری ہیلتھ اسلم پیچوہو، ای پی آئی کے سربراہ مظہر خمیسانی ، ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس غلام قادر تھیبو ، متعلقہ ڈسٹرکٹ کے ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ ای او سی کو نوٹی فائی کریں اور اسے یکم جولائی 2014 تک فنکشنل بنائیں، انھوںکہا کہ سینئر سرکاری نمائندے ، مذہبی رہنما ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کو اس سینٹر کا حصہ بنایا جائے،وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان کی حکومت پولیو کے خاتمے کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے متعلقہ انتظامیہ بہتر طریقے سے کام کر رہی ہے مگر ملک کے شمالی علاقے فاٹا سے کراچی میں آنے والے افراد کے باعث صوبہ میں پولیو کا وائرس ہے،وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی پولیس چیف کو ہدایت کی کہ وہ فیلڈ میں کام کرنے والی پولیو ٹیموں کو کم سے کم 1000پولیس اہلکار فراہم کرے۔
کراچی میں پائے جانے والے پولیو کے 6 کیسز جوکہ تمام کے تمام پشتو خاندانوں میں پائے گئے اس پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ علاقوں جہاں پر یہ وائرس پایا گیا ہے اور کمیونٹیز اورشہر کے داخلی اور خارجی پوائنٹس پر خصوصی توجہ مرکوز کریں اور 100فیصد پولیو ویکسینیشن کو یقینی بنائیں،علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہائوس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کو عوام دوست بجٹ بنانے اور سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی)2014-15کی تیاری کے حوالے سے ماہرین اور متعلقہ افسران کے ساتھ تفصیلی غور و خوص کیا گیا کہ آئندہ بجٹ نہ صرف یہ کہ عوام دوست بجٹ ہو بلکہ صوبہ میں زیادہ سے زیادہ ترقیاتی کاموں، سرمایہ کاری اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔
بحث میں صوبائی مشیر خزانہ سید مراد علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات محمد وسیم، صوبائی سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات اور محکمہ خزانہ کے ماہرین اور اہم افسران نے حصہ لیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجٹ کی تیاری کے حوالے سے لگاتار اجلاسوں کے انعقاد کا مقصد عوام دوست اور نتائج خیز بجٹ تیار کرنا ہے جس کے ذریعے نہ صرف یہ کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے بلکہ سرمایہ کاری کے لیے ترغیبات، کسانوں کی حوصلا افزائی اور کاروباری طبقہ کو ان کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں مدد مل سکے، اس کے ساتھ ساتھ بجٹ میں تعلیم ، صحت،مواصلات انرجی ، بجلی اور شہری اداروں کا بھی بہتر طریقے سے احاطہ کیا گیا ہے۔