مزار قائد سے لاپتا بچی کی بازیابی کیلیے سوشل میڈیا پر تصاویر جاری کرنے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا
مزار قائد سے لاپتا بچی کی بازیابی کے لیے عدالت نے سوشل میڈیا پر تصاویر جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے 4 سالہ بچی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت کے بعد سوشل میڈیا پر بچی کی تصاویر جاری کرنے اور جے آئی ٹی کی رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
دوران سماعت 4 سالہ لاپتا بچی کے والد نے عدالت میں بتایا کہ میری بچی عائشہ 14 اگست کو مزار قائد سے لاپتا ہوئی تھی۔ 6 مہینے ہوچکے ہیں اب تک اس کا کوئی پتا نہیں چل سکا، نہ ہی پولیس کوئی کارروائی کر رہی ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بچی کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ 3 جے آئی ٹیز ہو چکی ہیں۔ گزشتہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنی ہے۔ عمیر نامی شخص کو گرفتار کیا گیا۔ 6 فروری کو تفتیش کی گئی لیکن وہ اس کیس میں ملوث نہیں ہے۔
عدالت نے بچی کی بازیابی کے لیے تصاویر سوشل میڈیا پر شائع کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے جے آئی ٹیز اور پی ٹی ایف سیشنز کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی۔
سندھ ہائی کورٹ نے 4 سالہ بچی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت کے بعد سوشل میڈیا پر بچی کی تصاویر جاری کرنے اور جے آئی ٹی کی رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
دوران سماعت 4 سالہ لاپتا بچی کے والد نے عدالت میں بتایا کہ میری بچی عائشہ 14 اگست کو مزار قائد سے لاپتا ہوئی تھی۔ 6 مہینے ہوچکے ہیں اب تک اس کا کوئی پتا نہیں چل سکا، نہ ہی پولیس کوئی کارروائی کر رہی ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بچی کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ 3 جے آئی ٹیز ہو چکی ہیں۔ گزشتہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنی ہے۔ عمیر نامی شخص کو گرفتار کیا گیا۔ 6 فروری کو تفتیش کی گئی لیکن وہ اس کیس میں ملوث نہیں ہے۔
عدالت نے بچی کی بازیابی کے لیے تصاویر سوشل میڈیا پر شائع کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے جے آئی ٹیز اور پی ٹی ایف سیشنز کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی۔